بیرونی ملک قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے کوشاں ہیں، ابرارالحق

اسلام آباد(وقار فانی مغل ) ہلال ِاحمر پاکستان کے چیئرمین ابرار الحق نے کہا ہے کہ دُکھی انسانیت کی خدمت، امداد کی فراہمی میں شفافیت لانے اور کارکردگی کوبڑھانے کیلئے ”ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن“ کا اقدام اُٹھایا گیا ہے۔

اِن خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ہیڈکوارٹرز میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کیلئے معلوماتی سیشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان ابرار الحق کا کہنا تھا کہ معاشرے کے کمزور طبقات کی بقاء، بحالی اور معاشی و اقتصادی استحکام کیلئے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے.

ابرار الحق کا کہنا تھا کہ شفافیت اور کارکردگی کسی بھی صف ِ اوّل کے انسانی خدمت کے ادارے کا خاصہ ہوتی ہے۔ ایک برس قبل چیئرمین شپ سنبھالنے کے بعد میں نے خاص طور پر انسانی وسائل، لاجسٹکس، انوینٹری، فنانس، ٹرانسپورٹ اور پروکیورمنٹ کے شعبہ میں شفافیت لانے کیلئے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پر خصوصی توجہ دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کیلئے ہلالِ احمر جیسے بڑے پلیٹ فارم کی تمام تر صلاحیت کو بروئے کار لایا جائے گا تاکہ ہلالِ احمر کو تیز ترین اور مؤثر امدادی ادارے کے رول ماڈل کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ متعدد نئے اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے۔

ہم مقامی وعالمی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ہلالِ احمر کی رسائی کو بڑھایا جاسکے اور باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جاسکیں۔ ہلالِ احمر کی جانب سے حال ہی میں اُٹھائے گئے اقدامات کا احاطہ کرتے ہوئے ابرار الحق نے کہا کہ حکومت ِ پاکستان کے معاون اور ماتحت ادارہ کی حیثیت سے ہلالِ احمر روزِ اوّل سے ہی کورونا وائرس / وباء کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی قومی، حکومتی کوششوں میں پیش پیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں ریکارڈ 20 دِنوں کے اندر 120 بستروں، 15 وینٹی لیٹرز، 80آکسیجن پوائنٹس کے علاوہ15 بیڈز کے آئی سی یو پر مشتمل جدید ترین ریڈکریسنٹ کورونا کیئر ہسپتال قائم کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کورونا کیئر ہسپتال کو وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کیلئے کثیر الجہد یونٹ میں بدل دیا گیا ہے۔

چیئرمین ابرار الحق نے کہا کہ کوویڈ19-وباء کے دوران تربیت یافتہ رضاکاروں پر مشتمل محافظ فورس کے انوکھے خیال سے مثبت نتائج سامنے آئے۔ محافظ فورس نے ملک بھرمیں 96 ہزار سے زائد گھرانوں کی مدد کی۔ اِس تصور اور عملی کام کو امریکی ذرائع ابلاغ میں بھی سراہا گیا اور یہ کہا گیا کہ متاثرہ گھرانوں کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے یہی بہترین حل ہے.

انہوں نے کہا کہ محافظ فورس کے ذریعے آگاہی مہم چلائی گئی۔ متاثرہ گھرانوں کو پکا پکایا کھانا فراہم کرنے کیلئے اقدامات کیے گئے۔ کورونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر والے پمفلٹس کمیونٹی سطح پر منعقدہ سیشن میں تقسیم کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ہزاروں پی پیز (پرسنل پروٹیکشن کِٹس) اور حفظان ِ صحت کی کِٹس مختلف سرکاری ہسپتالوں اور طبّی عملہ میں تقسیم کی گئیں۔

ہلالِ احمر کے چیئرمین ابرار الحق کا کہنا تھا کہ ہلالِ احمر اپنے فلیگ شپ پروگرام فرسٹ ایڈ کے تحت ”ہر گھر میں ایک فرسٹ ایڈر“ کے مقصد کے حصول کیلئے ملک بھر میں ”ریڈکریسنٹ کور“ کی بھی تیاری میں مصروف ِ عمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں ہلالِ احمر نے بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا، ضم شدہ علاقوں (فاٹا) اور آزاد کشمیر میں 15ایمرجنسی ریسپانس بطریق ِ احسن دیئے جن سے 20 لاکھ سے زائد آبادی مستفید ہوئی۔

ابرار الحق نے کہا کہ برسوں سے ہلالِ احمر کا زیادہ تر انحصار غیر ملکی فنڈنگ پر ہے۔ مختلف اقدامات میں اعانت کیلئے ریسورس موبلائزیشن ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا۔ اِس شعبہ نے چند ماہ کے اندر اندر 130 ملین روپے کی خطیر رقم اکھٹی کی۔ اُبھرتی ہوئی دنیا میں سوشل میڈیا کی اہمیت کو مد ِنظر رکھتے ہوئے، ہلالِ احمر کی سرگرمیوں کو اُجاگر کرنے، عوام الناس کو صحت اور دیگر سماجی مسائل سے متعلق آگاہی دینے، انہیں رضاکارانہ سرگرمیوں میں حصہ لینے پر راغب کرنے کیلئے اخلاص سے بھرپور، لگن سے سرشار شعبہ قائم کیا گیا۔

چیئرمین ہلالِ احمر ابرار الحق نے سعودی عرب کے اپنے حالیہ دورہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہلالِ احمر اور سعودی ریڈکریسنٹ حکام نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانی شہری کی وطن واپسی کیلئے سہولت کاری پر اتفاق کیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ خاندانی روابط کی بحالی کے پروگرام کا حصہ ہونے کے ناطے ہلالِ احمر دیگر ممالک سے بھی رابطہ میں ہے تاکہ وہاں پر قید ہم وطنوں کی واپسی کو ممکن بنایا جا سکے.

انہوں نے اِس موقع پر 24 بنگلہ دیشیوں کو کراچی کی جیلوں سے رہائی دِلوا کر واپس ان کے گھروں کو بھیجنے سے متعلق بھی تفصیل سے بتایا۔ ابرار الحق نے کہا کہ نئے تیار کردہ سٹرٹیجک منصوبہ کے تحت ہلالِ احمر اگلے پانچ سالوں میں صحت عامہ کی خدمات، سانحات کے دوران خطرات میں کمی لانے، نقل مکانی اور سماجی خدمات کے چار شعبوں میں بڑے پیمانے پر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

معلوماتی سیشن میں ہلالِ احمر کے قائمقام سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عدیل نواز اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔اِس موقع پر ہلال ِاحمر کے اقدامات اور سرگرمیوں سے متعلق دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

Comments are closed.