باکسرعامر خان کی پاکستانی سیاست میں حصہ لینے کی خواہش

فوٹو: فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک)گورنر پنجاب چوہدری سرور کے بعد برطانیہ سے ایک اور اہم شخصیتپاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے پاکستان میں سیاست میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مختلف ٹوئٹس میں عالمی شہرت یافتہ باکسر عامر خان نے پاکستان کیلئے کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کی اورکہا ہے کہ سیاست کے ذریعے پاکستان کے نوجوان طبقے سے رابطہ قائم کرنا چاہتا ہوں۔

عامر خان نے کہا کہ میں سیاسی راستے سے پاکستان کے نوجوانوں سے جڑنا چاہتا ہوں، پاکستان میں اوسط عمر 20 سال ہے اور اس نوجوان طبقے کے لیے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اسپورٹس مین اور ملک کے سفیر کی حیثیت سے میرے لیے عزت کی بات ہے کہ پوچھا جائے کہ کیا میں سیاست میں حصہ لوں گا، درحقیقت مجھے ملک کی خدمت کر کے خوشی ہوگی۔

عامر خان نے کہا کہ مجھ سے کئی مرتبہ پوچھا گیا کہ کیا میں پاکستان کی سیاست میں شمولیت کروں گا؟ بولے ہاں مجھے پاکستان کو بہتر جگہ بنانے اور مختلف شعبوں میں مدد کرنے پر خوشی ہوگی، کھیل، تعلیم چائلڈ لیبر کو روکنا اور دیگر کئی شعبے ہیں۔

برطانوی باکسرعامر خان نے کہا کہ ایک دن ہم سب کو اس دنیا سے جانا ہے لیکن جب تک ہم یہاں ہیں تو ہم سب کو اپنے تئیں کچھ کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا میں ملک میں کئی سیاست دانوں اور فوجی جرنیلوں کے ساتھ ملا ہوں اور کئی موضوعات پر اتفاق اور عدم اتفاق ہے، میرا دل صاف ہے اور میں پاکستان کے لیے بہترین چاہوں گا، دیکھتے ہیں چیزیں کس طرف جاتی ہیں۔

عامر خان نے کہا کہ میرے پرانے ساتھی و عالمی چمپیئن باکسر مانی پاکیاؤ نے بھی فلپائن میں سیاست میں شمولیت کرلی ہے، مانی پاکیاؤ نے اپنے ملک کے لیے جو بڑی خدمات دی ہیں ان کو میں دیکھ رہا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ ایسا ہی میں پاکستان کے لیے کرسکتا ہوں۔

یہ فیصلہ نہایت اہم ہوگا، ایک دن ہوسکتا ہے میں اس کو ترجیح دوں، میں اپنے مداحوں سے پوچھوں گا کہ وہ اس حوالے سے کیا سمجھتے ہیں۔
مداحوں نے جوابی ٹوئٹ میں ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا اور بعض مداحوں نے جہاں حمایت کی وہیں کئی افراد نے کہا کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں وہ بہتر ہے اور گندی سیاست میں نہ پڑیں۔

ایک مداح نے کہا کہ آپ بہت کچھ کر رہے ہیں اور آپ اللہ کی مدد سے غیر معمولی کام کریں گے،ایک جواب یہ بھی آیا کہ سیاست کوئی جرم نہیں لیکن ہمیں اچھے دل سے زیادہ ذہانت کی ضرورت ہے، ہمارے وزیر اعظم پہلے ہی شفاف اور نیک ارادوں کے ساتھ موجود ہیں لیکن وہ اہل نہیں ہیں۔

عامر خان نے پہلے ہی پاکستان میں نوجوانوں کو تربیت دینے کے لیے باکسنگ اکیڈمی بھی قائم کرلی ہے جبکہ فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں انھوں نے کورونا کے دوران برطانیہ اور پاکستان میں حکام سے تعاون کا عملی نمونہ پیش کیا۔

واضح رہے عامر خان نے برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کو اپنی 60 ہزار مربع فٹ پر تعمیر 4 منزلہ عمارت کو ہسپتال میں تبدیل کرنے کی پیشکش کی تھی اور لاک ڈاؤن کے دوران مستحق افراد تک مختلف اشیا بھی پہنچاتے رہے۔

Comments are closed.