کرس گیل نے ٹی ٹوئنٹی میں1ہزار چھکوں کا عالمی ریکارڈبنا لیا

اسلام آباد(سپورٹس ڈیسک )ویسٹ انڈیز کے41سالہ بیٹسمین کرس گیل ٹی ٹونٹی کرکٹ میں ایک ہزار چھکے لگانے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں، ان کے قریب ترین ان کے ہم وطن کیرون پولارڈ 690چھکے لگا چکے ہیں۔

کرس گیل نے اعزاز چار سو سے زائد میچز کھیل کر حاصل کیا ہے،تین دن قبل آئی پی ایل کے ایک میچ میں وہ ون ڈاؤن کے طور پر کھیلنے کے لیے کریز پر آئے تھے اور ایک منفرد ریکارڈ اپنے نام کر کے واپس پویلین لوٹے۔

کرس گیل اپنے ٹی ٹوئنٹی کیریئر کی 23 ویں سینچری بنانے میں اس وقت ناکام ہو گئے، جب وہ 99 کے ذاتی سکور پر آؤٹ ہو گئے لیکن ساتھ ہی گیل کرکٹ کی ریکارڈ بکس میں اس وقت ایک اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے،۔

گیل آؤٹ ہونے سے پہلے تک وہ آٹھ چھکوں کی مدد سے 63 گیندوں پر 99 رنز بنا چکے تھے،آئی پی ایل کی ٹیم کنگز الیون پنجاب کی طرف سے کھیلتے ہوئے کرس گیل نے میچ میں جتنے چھکے لگائے، ان کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ان کی چھکوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار کی حد پار کر گئی۔

و یسٹ انڈین بیٹسمین پیشہ ورانہ کرکٹ کے اس فارمیٹ میں ایک ہزار چھکے لگانے والے دنیا کے پہلے کرکٹر بن گئے ہیں۔ کل کے میچ کے بعد ٹی ٹونٹی میں کرس گیل کے چھکوں کی مجموعی تعداد 1001 ہو گئی ہے۔

کرس گیل اب تک 400 سے کچھ ہی زائد ٹی ٹونٹئی میچ کھیل چکے ہیں، جن میں انہوں نے مجموعی طور پر 13 ہزار سے زائد رنز بنائے ہیں۔ اس طرح یہ اعزاز بھی انہیں ہی حاصل ہے کہ وہ کرکٹ کے اس فارمیٹ میں تیرہ ہزار سے زائد ذاتی رنز اسکور کرنے والے دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں۔

کرس گیل ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اپنے چھکوں کی تعداد کے حوالے سے کس منفرد حیثیت کے حامل ہیں اور کریز پر ایک بیٹسمین کے طور پر وہ کسی بھی باؤلر کے لیے کتنے خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔

اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے بعد ٹی ٹونٹی میں اب تک سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز ہی کے سٹار بیٹسمین کیرون پولارڈ کے پاس ہے۔

پولارڈ اب تک 450 سے زائد اننگز میں 690 چھکے لگا چکے ہیں۔ اس طرح ان کے اور گیل کے چھکوں کے درمیان اب بھی 311 چھکوں کی وسیع خلیج پائی جاتی ہے۔

تین دن قبل جب کنگز الیون پنجاب اور راجستھان رائلز کے مابین میچ میں کرس گیل کا ذاتی سکور 99 تھا، وہ جوفرا آرچر کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ اس پر انہیں اتنا غصہ آیا کہ انہوں نے بیٹ زمین پر دے مارا جس پر میچ فیس کا دس فیصد جرمانہ دینا پڑا۔

Comments are closed.