خیبرپختونخوا کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کا کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا
فوٹو:فائل
اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختونخوا کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کے کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا. چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے معاملہ صرف خیبرپختونخوا کی حد تک سنا جا رہا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت مسلم لیگ ن۔ پیپلزپارٹی، جے یو آئی، اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے وکلا نے دلائل دیئے۔جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے دلائل دیئے کہ کیا یہ کیس صرف خیبرپختونخوا کی حدتک سنا جائے گا۔جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کامران مرتضیٰ کو نشست پربیٹھنے کی ہدایت کی۔
مسلم لیگ ن کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کامیاب اْمیدواروں کے نوٹیفکیشن مرحلہ وارجاری کئے گئے جے یو آئی اور مسلم لیگ ن کی نشستیں برابر ہیں تو مخصوص نشستیں بھی برابر ہونی چاہئیں۔دونوں جماعتوں کو 9،9 نشستیں ملنی چاہئیں۔ اگر نشستیں برابر ہوں تو ٹاس کے ذریعے فیصلہ کیا جائے۔
پیپلز پارٹی کے وکیل نیئر بخاری نے کہا کہ ان کی جماعت کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں صرف 4 نشستیں ہیں۔ پہلے مسلم لیگ ن اور جے یو آئی کا تنازع حل کیا جائے۔ اے این پی کے وکیل نے موٴقف اختیار کیا کہ ضمنی انتخاب میں ان کی جماعت نے ایک نشست جیتی ہے۔جس کا اثر مخصوص نشستوں کی تقسیم پر بھی ہوتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے دو مراحل میں نوٹیفکیشن جاری ہوئے۔پہلے سنی اتحاد کونسل والا معاملہ زیر غور تھا۔ الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments are closed.