نوزل میں ٹمپرنگ اور کم فیول فلنگ پر 30 پٹرول پمپس کو جرمانے

فوٹو : فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی دارالحکومت پٹرول پمپس کی نوزلوں میں ٹمپرنگ کر کے فلنگ کے دوران دھوکہ دہی میں ملوث 30 پٹرول پمپس کو جرمانے کیے گئے.

اسلام آباد انتظامیہ نے نوزلوں میں ٹمپرنگ کرکے کم پٹرول ڈالنے اور پوری قیمت وصول کرنے کی شکایات پر کارروائی کی گئی. پٹرول پمپس کی چیکنگ کے دوران تیس سے زیادہ پٹرول پمپ کی نوزل میں ٹمپرنگ یا مشین خراب نکلیں.

نوزلوں میں ٹمپرنگ یا مشینیں جان بوجھ کر خراب استعمال کی جاتی ہیں تاکہ پٹرول کم ڈال کر پوری رقم وصول کی جا سکے، چیکنگ کے دوران خرابی سے گاڑی میں کم پٹرول ڈالنے کا عمل سامنے آیا ہے۔

جن پٹرول پمپس کو جرمانے کئے گئے ہیں ان میں راول چوک، ترامڑی چوک کے دو پٹرول پمپس، شل آبپارہ، پی ایس او کشمیر ہائی وے، ٹوٹل پارکوں آئی نائن،اٹک پمپ آئی ایٹ، شل آئی ایٹ، پی ایس او جی ایٹ مرکزاور پی ایس او بلیو ایریا شامل ہیں.

پی ایس او ایف سکس، شل ڈھوکری چوک، اٹک ایف الیون مرکز، ٹوٹل پارکو ایف ٹین سمیت دیگر شامل ہیں،ان پٹرول پمپس پر اکثر شہریوں کے کم پٹرول ڈالنے پر بحث مباحثے بھی جاری رہتے ہیں.

ایک صارف فیصل نے بتایا کہ اس نے گزشتہ ماہ شل علی پور سے ہزار روپے کا پٹرول ڈلوایا تھا لیکن 2 کلو میٹر سفر کے بعد میٹر پر نظر پڑی تو ادا شدہ رقم سے بہت کم فلنگ تھی، واپس آکر شکایت اور بحث کی تو 500 روپے واپس کر دئیے گئے،

انھوں نے بتایا کہ جب میں اونچا اونچا بولنے لگا اور دو چار لوگ اکٹھے ہوئے تو مینجر آگیا اور اس نے معذرت کرتے ہوئے کہا اب خاموش ہو جائیں یہ کہہ کر اس نے مجھے 500 روپے واپس کرتے ہوئے متعلقہ ملازم کے خلاف کارروائی کا کہہ کر ٹال دیا.

شل پمپ آبپارہ میں ایک موٹرسائیکل سوار عامر نے مینی حقائق کو بتایا کہ میں نے 500 کا پٹرول ڈلوایا تو میٹر کے مطابق پٹرول پورا نہ تھا میں نے احتجاج کیا تو مجھے 200 روپے واپس کرتے ہوئے کہا یہ لو پیسے کھپ نہ ڈالو.

شہریوں نے بتایا کہ پٹرول پمپس کی نوزلیں اور مشینوں میں کوئی ایسی ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہوتی ہے کہ بظاہر دیکھنے میں یہ چوری نظر نہیں آتی لیکن اگر کسی گاڑی کا میٹر چیک کر کے فیولنگ کروائی جائے تو فرق واضح پکڑا جاتا ہے.

Comments are closed.