’پلوامہ حملہ:قومی سلامتی مشیر کو حقیقت معلوم ہے‘راج ٹھاکرے

اسلام آباد(نیٹ نیوز)برطانوی نشریاتی ادارے نے خبر دی ہے کہ انڈیا کی ہندو قوم پرست جماعت مہاراشٹرنو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر پلوامہ کے حملے کے بارے میں قومی سلامتی کے مشیراجیت ڈووال سے پوچھ گچھ کی جائے تو اس حملے کی پوری حقیقت عیاں ہو جائیگی۔

اس حوالے سے بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ راج ٹھاکرے نے ہلاک ہونے والے انڈین سیکورٹی اہلکاروں کو ‘سیاسی مظلوم’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہر حکومت اس طرح کی صورتحال تخلیق کرتی ہے لیکن مودی کی حکومت میں یہ کچھ زیادہ ہی ہوتا ہے۔‘

بی جے پی نے راج ٹھاکرے کے بیان کو مسترد کیا ہے۔ پارٹی ترجمان مادھو بھنڈاری نے کہا ہے کہ راج ٹھاکرے نے اپنی پوری زندگی دوسروں کی نقل میں گزاری اب وہ اجیت ڈووال کے خلاف الزامات لگا کر کانگریس رہنما راہل گاندھی کی نقل کر رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق راج ٹھاکرے نے مہارشٹر کے شہر کولہا پور میں کہا کہ پلوامہ کے حملے کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی جم کاربٹ نیشنل پارک میں ایک فلم کی شوٹنگ کر رہے تھیاور حملے کی خبر کے بعد بھی شوٹنگ بدستور جاری رہی۔

راج ٹھاکرے سخت گیر ہندو جماعت شیو سینا کے آنجہانی رہنما بالا صاحب ٹھاکرے کے بھتیجے ہیں۔ شیو سینا کے موجودہ سربراہ اور بالا صاحب کے بیٹے اودھو ٹھاکرے سے اختلاف کے بعد وہ شیو سینا سے الگ ہو گئے تھے۔۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں کانگریس نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حملے کے بعد بھی نیشنل پارک میں شوٹنگ کرتے رہے۔

کانگریس نے یہ سوال بھی کیا تھا کہ پلوامہ کے حملے میں استعمال ہونے والا ڈھائی سو کلوگرام دھماکہ خیز آر ڈی ایکس جیش محمد کے فدائی کے پاس کہاں سے آیا؟

پارٹی نے یہ سوال بھی کیا تھاکہ انٹیلی جنس کی ناکامی کے لیے قومی سلامتی کے مشیر اس کی ذمے داری لیں گے یا نہیں؟

Comments are closed.