فیاض الحسن چوہان کی تقریب میں ہنگامہ آرائی،اساتذہ کی نعرہ بازی

فوٹو:سکرین گریب

راولپنڈی(زمینی حقائق ڈاٹ کام) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی، اساتذہ نعرہ بازی کرتے رہے اور صوبائی وزیر ان کی منتیں کرتے رہے بیٹھ جاومگر نعرہ بازی جاری رہی۔

صوبائی وزیر فیاض چوہان نے سٹیج پر کھڑے تقریر کررہے تھے اس دوران انھوں نے جوش خطابت میں کہا میں یوم دفاع کی تقریب میں شرکت کیلئے آیا ہوں اساتذہ کے مسائل حل نہیں کرنے آیاجس پر شرکاء مشتعل ہو گئے۔

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسویسی ایشن کے زیراہتمام یوم دفاع پاکستان کی تقریب کی یہ تقریب راولپنڈی آرٹس کونسل کی تقریب میں جاری تھی لیکن فیاض الحسن چوہان ایک فقرے نے اساتذہ کو احتجاج پر مجبو رکر دیا۔

تقریب میں بہت دیر تک بد نظمی رہی ، پورے ہال کے اساتذہ نشتوں سے کھڑے ہو گئے اور سکول کھولو، نظام تعلیم بحال کرو کے نعرے لگاتے رہے، بعض اساتذہ نے فیاض الحسن چوہان کے رویہ پر بھی احتجاج کیا۔

سٹیج پر کھڑے منتظمین اساتذہ اس دوران بار بار شرکاء سے نعرہ بازی بند کرنے اور اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی اپیلیں کرتے رہے لیکن ٹیچرز نے احتجاج جاری رکھا، اس دوران بعض اساتذہ ہال خالی کرکے باہر نکلنے کی بھی کوشش کررہے۔

تقریب کا انعقاد استحکام پاکستان ونجی تعلیمی اداروں کا کردار کے عنوان سے کیا گیا تھاصوبائی وزیر اطلاعات فیاض چوہان کا خطاب شروع کرتے ہی کہا میں یوم دفاع کے پیغام کے لیے شہیداء و افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے آیا ہوں۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں یہاں آپ کے مسائل سننے نہیں آیااس جملے پر مشتعل اساتذہ نے صوبائی وزیر کے الفاظ پر احتجاجاً بائیکاٹ کردیا، ٹیچر کے استاد کو عزت دو، کھولو کھولو سکول کھولو۔

اساتذہ کے احتجاج کے دوران بھی فیاض الحسن چوہان سٹیج پر اسی جگہ کھڑے رہے اور نعرہ بازی سنتے اور احتجاج دیکھتے رہے، جب یہ شور کم ہوا تو صوبائی وزیر نے گلہ کیا کہ میں نے گفتگہ کا آغاز کیا آپ نے اچھا برتاو نہیں کیا۔

انھوں نے کہا میں ایسے حالات سے گھبرا نے والا نہیں ہوں،سیاست دیکھی ہوئی ہے گلی محلوں کی ٹھوکریں کھا کر اقتدار میں پہنچا ہوں، یوم دفاع کی تقریب تھی اس لئے آپ کو دس گھنٹوں کے اندر ٹائم دیا،صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ استاد کا رویہ تھوڑا فرق ہونا چاہیے اگر معمولی بات پر آپ ایسا رویہ رکھیں تو آپ اور سیاست دان میں کیا فرق ہے؟

انھوں نے کہاجتنا کورونا کے حوالے کرسکتے تھے کیا،سب نے قربانیاں دین 58 ارب کا ریلف پیکج دیا،انھوں نے کہا یہ مت بھولیں کہ چھ ستمبر ہماری شان ہے،وہ دن یے جب انڈین جنرل نے کہا تھا کہ لاہور جم خانے میں جاکر شراب پیوں گا لیکن افواج پاکستان اور غیور عوام نے انکو ناکوں چنے چبوا دیئے۔

انھوں نے کہا سیاچن شمالی وزیرستان اور 47 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے آیا ہوں،سی پیک اور اعلی عہدیدار کے کیخلاف سازش کی گئی سازش کرنے والوں نے منہ کہ کھائی ہے۔

فیاض الحسن چوہان نے کہاسب سے زیادہ خودکشیاں انڈین فوج کے اندر ہیں ،نمبر ون فوج پاک فوج ہے جسکے جوان بارڈر پر جانے کے لیے بے چین ریتے ہیں۔

Comments are closed.