سکھر میں 13، لاہور ایک سمیت آج 20 کورونا کی تصدیق، کل تعداد 53

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) کورونا وائرس کے کیسز کی پاکستان میں بھی تعدادبڑھنے لگی، اسلام آباد، کراچی کے بعد لاہور میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے. متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 53 ہوگئی۔

تفتان سے سکھر منتقل کیے گئے زائرین میں سے 13 کے طبی ٹسیٹ مثبت آئے ہیں، ملک میں آج مجموعی طور پر 20 کیسز کی تصدیق ہوئی، سندھ میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 35 ہے۔

حکومت سندھ کے ترجمان سینیٹر مرتضیٰ وہاب نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ تفتان سے منتقل کیے گئے زائرین میں سے کم از کم 13 افراد کے طبی ٹیسٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

یہ افراد سرحد پر قرنطینہ سینٹر میں رکھے گئے تھے، سکھر میں قرنطینہ کے سینٹر سے 40 زائرین کے طبی نمونے ٹیسٹ کے لیے کراچی روانہ کیے گئے تھے جس میں سے 13 نمونے مثبت ثابت ہوئے، گزشتہ روز مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ تفتان بارڈر پر قرنطینہ کیے گئے مجموعی 853 زائرین میں سے 288 کو سکھر منتقل کردیا گیا۔

وزیر صحت سندھ کے میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے بتایا کہ 4 میں سے تین کورونا وائرس کے مریض چند روز قبل ہی سعودی عرب سے واپس وطن پہنچے تھے، چوتھے مریض کے بارے میں بتایا کہ مذکورہ شخص نے حالیہ چند دنوں میں بیرون ملک سفر نہیں کیا۔

نئے کیس سامنے آنے کے بعد سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 21 ہوگئی ہے جن میں سے 2 مریض صحتیاب ہوکر گھر جاچکے ہیں جبکہ 15 زیر علاج ہیں۔

ادھر اسلام آباد میں زیر علاج کورونا وائرس کی مریضہ کے شوہر میں بھی وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی، پمز ہسپتال میں زیر علاج امریکا سے آنے والی خاتون کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

سیکریٹری صحت لاہور ریٹائرڈ کیپٹن محمد عثمان نے پنجاب کے شہر لاہور میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کردی، 10 مارچ کو برطانیہ سے واپسی کے چند دن بعد 54 سالہ مریض کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہفتہ کی رات میو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کرونا سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی کوئی صورتحال نہیں، کچھ عناصر راشن اکھٹا کرنے کے حوالے سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ افواہیں پھیلانے والوں کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہوگا۔

لاہور میں نامکمل انتظامات پر سروسز ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سلیم چیمہ کو تبدیل کرتے ہوئے ڈاکٹر افتخار کو ایم ایس کا چارج دے دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں بھی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے تحت پاک افغان سرحد 13ویں اور پاک ایران بارڈر 22روز سے بند ہے۔

تفتان میں زیر پوائنٹ پر بھی دو طرفہ مقامی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں ۔ تفتان باڈر سے مزید 155 افراد پاکستان میں داخل ہوئے، جنہیں سکریننگ کے بعد قرنطینہ منتقل کر دیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ کہا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چوکنا ہیں۔ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ خود کرونا وائرس کے خلاف اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں۔ ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کے اقدامات کو دنیا بھر میں بہترین قرار دیا ہے۔

Comments are closed.