سینیٹ، 4امیدوار بلا مقابلہ منتخب،پرویز رشید کےکاغذات مسترد


اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) سینیٹ کے 4امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ،مسلم لیگ ن کے امیدوار پرویز رشید اور تحریک انصاف کی نیلم ارشاد کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے ہیں جبکہ یوسف رضا گیلانی گیلانی اور فیصل ووڈا کے کاغذات منظور کر لئے گئے.

سینیٹ الیکشن سے قبل سینیٹ کے چارامیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں ، منتخب ہونے والوں میں پنجاب سے سینیٹ کی ٹیکنوکریٹ کے دو امید وار اور دو خواتین شامل ہیں۔

الیکشن کمشنر پنجاب نے ٹیکنوکریٹس کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے علی ظفر اور مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ کامیاب قرار دیا ہے ۔

اس حوالے سیالیکشن کمشنر پنجاب کی طرف سے کا گیا ہے کہ ٹینکو کریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی امیدوارعطااللہ خان نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے، خواتین بھی پنجاب سے ہی منتخب ہوئیں۔

الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق پی ٹی آئی کی ڈاکٹر ذرقا اور ن لیگ کی سعدیہ عباسی کامیاب قرار پائی ہیں، سعدیہ عباسی کی کوورنگ امیدوار سائرہ تارڑ کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے نہیں آئیں اس لئے سعدیہ عباس کامیاب قرار پائیں۔

تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) کے پرویز رشید پر اہم قومی راز افشاں کرنے، اداروں کے خلاف بات کرنے، پنجاب ہاوَس کے 95 لاکھ روپے کے نادہندہ ہونے اور کاغذات نامزدگی میں جنرل نشست جبکہ بیان حلفی میں ٹیکنوکریٹ کا ذکر ہونے پر کی بنیاد پر اعتراض داخل کیا تھا.

ریٹرنگ افسر نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز رشید کے کاغزات نامزدگی مسترد کردیئے جس کے ردعمل میں پرویزرشید نے الیکشن کمیشن کافیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے.

انھوں نے کہا کہ میں تنقید کرتا ہوں اس لیے مجھے ایوان سے باہر رکھنے کی کوشش کی گئی، جو تقریر عمران خان سے برداشت نہیں وہ آواز خاموش کرنا چاہتے ہیں، کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل میں جاؤں گا۔

ادھر ریٹرننگ افسر نے سندھ سے سینیٹ کی نشست کے امیدوار فیصل واودا کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے ہیں۔

دوسری طرف پنجاب سے تحریک انصاف کی نیلم ارشاد کے خواتین نشست پر کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے ہیں جب کہ فرحت شہزادی نے اپنے کاغزات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔

واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن ہے ، 3 مارچ کو سینیٹ کے الیکشن ہوں گے ۔

سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے ہیں اور ریٹرننگ آفیسر نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کردیئے ہیں ۔

یوسف رضاگیلانی کے کاغذات نامزدگی پی ٹی آئی کے فرید رحمن نے چیلنج کئے تھے۔ ان کے وکیل نے دلائل میں کہا تھا یوسف رضا گیلانی کرپشن میں ملوث رہے ہیں اور سپریم کورٹ کی طرف سے بھی سزا یافتہ ہیں۔

یہ بھی کہا گیا تھا کہ سوئس حکومت کو خط نہ لکھ کر سپریم کورٹ کی توہین کی گئی، وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے ہی حلف کی خلاف ورزی کی، اس غیر قانونی عمل پر عمر بھر کیلئے نا اہلی بنتی ہے، یوسف رضا گیلانی آرٹیکل 62، 62 کے تحت اہل نہیں۔

وکیل یہ موقف بھی اپنایا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے تسلیم کیا ان کے خلاف 26 کیسز زیر التوا ہیں، وہ آرٹیکل 63، 62 پر پورا نہیں اترتے، ان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس موجود ہے۔

سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے وکیل نے جوابی دلائل میں کہاکہ یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ نے علامتی سزا دی تھی، نااہلی کی مدت 2017 میں ختم ہو چکی ہے۔

وکیل کے مطابق کسی الزام یا زیر سماعت مقدمہ پر نااہلی نہیں بنتی۔ ریٹرنگ آفیسر نے دونوں وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنا دیا گیا۔

Comments are closed.