مولانا شیرانی،حافظ حسین احمد اور گل نصیب جے یو آئی سے خارج

14 / 100

فوٹو: فائل


اسلام آباد: جمعیت علما اسلام نے مولانا محمد خان شیرانی ، حافظ حسین احمد،مولاناگل نصیب خان اور مولاناشجاع الملک کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔


جے یو آئی کے مرکزی ترجمان محمد اسلم غوری نے ایک بیان مولانا محمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد، مولانا گل نصیب خان اور مولانا شجاع الملک کو پارٹی سے خارج کرنے کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان کے مطابق جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوریٰ کی انضباطی hydra کمیٹی نے مولانا عبدالقیوم ہالیجوی کی صدارت میں یہ متفقہ فیصلہ کیا، جبکہ قائمقام امیر مولانا محمد یوسف کی صدارت میں مرکزی مجلس عاملہ اور صوبائی امرا و نظما نے اجلاس میں فیصلے کی توثیق کی۔

اسلم غوری نے کہا کہ جماعت سے خارج کیے گئے افراد کو فیصلے کی کاپیاں بھجوا دی گئی ہیں اور ان کے بیانات اور رائے کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی کی مجلس عاملہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی رہنما وضاحت کرتا ہے اور معافی مانگتا ہے توکمیٹی فیصلہ کرنے میں بااختیارہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایک بیان میں سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی انتخابات میں خیانت کی ہے اور وہ خود سلیکٹڈ ہیں، میرا ماننا ہے کہ یہ پارٹی کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، اگر کوئی ایسا سوچ رہاہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے پارٹی فیصلوں سے انحراف کرنے پر مولانا محمد خان شیرانی اور حافظ حسین احمد سمیت 4 رہنماؤں کی پارٹی رکنیت ختم کردی۔حافظ حسین احمد نے نواز شریف کے کوئٹہ میں بیان سے اختلاف کیا تھا۔

سینیئر رہنما حافظ حسین احمد نے نجی چینل ‘اے آر وائی’ کے پروگرام میں کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن جس اسمبلی کو جعلی کہتے تھے وہاں سے صدارتی الیکشن لڑا اور ان کے بیٹے بھی وہیں موجود ہیں، انھوں نے مسلم لیگ ن کے بیانیہ کی بھی مخالفت کی تھی۔

اسی لئے نومبر میں نواز شریف کے بیانیہ سے اختلاف کرنے پر جے یو آئی (ف) نے حافظ حسین احمد کو مرکزی ترجمان کے عہدے سے ہٹادیا تھا اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

سابق سینیٹر مولانا گل نصیب اور شجا ع الملک نے بھی مولانا محمد خان شیرانی کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے یو آئی ف وہ پارٹی نہیں رہی جہاں کارکن کی عذت ہوتی تھی آج کل صرف پیسوں والوں کو ٹکٹ ملتے ہیں اور وہی آگے آتے ہیں۔

Comments are closed.