مقبوضہ کشمیر، کرفیو جاری،اشیائے ضروریہ ختم، احتجاج،فائرنگ،سیکڑوں زخمی

فوٹو: رائٹر

سری نگر(ویب ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا کرفیو  21 ویں روز بھی جاری رہا، کھانے پینے اور بنیادی اشیائے ضروریہ سمیت بچوں کا دودھ تک ختم ہو گیا عوامی احتجاج پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے سیکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے۔

اس حوالے سے عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق وادی کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم جاری ہے اور وہاں نافذ کرفیو 21 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو عملی طور پر جیل بنا دیا گیا ہے۔

مقبوضہ وادی کی ہر گلی کوچے میں قابض بھارتی فوج کی موجودگی سے وادی چھاؤنی کا منظر پیش کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اہم عمارات پر بھارتی پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی منجمد ہیں، دکانیں بند اور سڑکیں سنسان ہیں، تعلیمی ادارے اور دفاتر کا عملی طور پر کھلنے کا امکان بھی معدوم ہے، موبائل فون سروس، اکیس ہزار سے زائد ٹیلی فون لائنز اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہونے سے مقبوضہ وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

عوام اس وقت شدید اذیت میں مبتلا ہیں، ادویات، بچوں کا دودھ، کھانے پینے کی اشیا، اشیائے ضروریہ اور دیگر سامان نایاب ہوچکا ہے، بچے دودھ اور اپنی دیگر غذا کے لیے بلک رہے ہیں۔

بیمار افراد کو اسپتال جانے کی اجازت بھی نہیں ہے جب کہ ادویات کی پہلے ہی شدید قلت ہے، کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنے والے حریت رہنماؤں کو جیلوں میں قید یا گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے تاکہ وہ لوگوں کو جمع کرکے احتجاج کی قیادت نہ کرسکیں۔

اس کے باوجود سری نگر سمیت مختلف جگہووں میں کشمیریوں نے احتجاج اور بھارتی فوج نے فائرنگ کی جس سے سیکڑوں افراد زخمی ہو ہے۔

Comments are closed.