محسن داوڑاور علی وزیرکووزیراعظم کی مداخلت پر افغانستان جانے کی اجازت

اسلام آباد(ویب ڈیسک)قبائلی اضلاع سے ارکان قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہلے افغانستان جانے سے روکا گیاپھر وزیر اعظم کی مداخلت پر دونوں کو ایک بار افغانستان جانے کی اجازت دے دی گئی۔

نام ای سی ایل میں ہونے  کے باوجود دونوں طیارے تک پہنچ گئے تھے تاہم ای سی ایل میں نام ہونے کی بنا پر ایف آئی اے نے دونوں رہنماوں کو افغانستان جانے سے روک دیا تھا اور انھیں طیارے سے اتار لیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ اورعلی وزیرعوامی نیشنل پارٹی پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ہمراہ افغانستان کے منتخب صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ سے روانہ ہونے کے لیے پہنچے تھے۔

محسن داوڑ اور علی وزیر غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز آر کیو 928 سے کابل جانا چاہتے تھے۔۔ایف آئی اے کی جانب سے جہاز سے اتارنے کے بعد دونوں  رہنماء اسلام واپس روانہ ہو گئے تھے۔

اس حوالے سے وزارت داخلہ  کی جانب سے جاری کردہ ٹوئٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے دونوں رہنماؤں کو ایک بار افغانستان جانے کی اجازت دے دی ہے۔

اجازت ملنے سے قبل وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹرپر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ایم این اے محسن داوڑ اور علی وزیر دونوں کے نام ECL پر ہیں انہوں ںے افغانستان جانے کیلئے انہوں نےاجازت نہیں مانگی ہے ۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ محسن داوڑ کا دعوی گمراہ کن اور ریاستی اداروں کو بد نام کرنے کی کوشش ہے۔ECL کا معاملہ وزارت داخلہ دیکھتی ہے۔ اگر وہ باہر جانے کی درخواست دیں تو اسےقانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔

Comments are closed.