فلسطین خود مختار ریاست اور مشرقی القدس دارالحکومت ہو، سعودی عرب

ویب ڈیسک

ریاض : سعودی عرب نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہا کہ ’فلسطینی عوام کےساتھ کھڑے ہیں، مسئلہ فلسطین کے ایسے جامع اور منصفانہ حل تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں جن کی بدولت فلسطینی عوام 1967 والی سرحدوں میں خود مختار ریاست قائم کرسکیں اور اس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا آن لائن اجلاس ہوا، کابینہ نے کہا ہے کہ عرب علاقوں کے اتحاد، سالمیت اور خود مختاری پر سعودی عرب کا موقف غیر متزلزل ہے۔

سعودی کابینہ کے اجلاس میں کہا گیا خطے کے استحکام کو زک پہنچنے والی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے اپنا تاریخی موقف دہراتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے ایسے جامع اور منصفانہ حل تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں جن کی بدولت فلسطینی عوام 1967 والی سرحدوں میں خود مختار ریاست قائم کرسکیں اور اس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہونا چاہئے۔

سعودی کابینہ کا کہنا تھا کہ’ ہم ایسا حل چاہتے ہیں جو عرب امن منصوبے او ر بین الاقوامی قانونی قرارداوں کے مطابق ہو، اور اس حوالے سے سعودی موقف وہی ہے جو پہلے تھا.

سعودی قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ کابینہ نے جان بوجھ کر منظم طریقے سے بارود بردار ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں سے سعودی عرب کی سول تنضیبات اور شہریوں پر حوثی دہشت گردوں کے جارحانہ حملو ں کی مذمت کی ہے۔

کابینہ نے حوثییوں کے حملوں کو ناکام بنانے اس سلسلے میں عرب اتحاد کی صلاحیت اور مستعدی کی تعریف کی، کابینہ نے سائبر سیکیورٹی کی قومی حکمت عملی کی منظوری دی.

سعودی کابینہ نے کابل میں افغان نائب صدر کے کاررواں پر حملے کی مذمت کی اور ہر طرح کے تشدد، دہشتگرد ی اور انتہا پسندی کے خلاف برادر ملک افغانستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

کابینہ نے سائبر سیکیورٹی کی قومی حکمت عملی کی بھی منظوری دی اور متعدد فیصلے کیے ہیں اس کے علاوہ بحیرہ احمر میں سیاحتی ادارے کے قیام اور فروغ سیاحت کونسل کے نظام کی بھی منظوری دی. ۔

Comments are closed.