پی ڈی اے کا کوئٹہ میں جلسہ جاری، قائدین سٹیج پر موجود

فوٹو: فائل

کوئٹہ(زمینی حقائق ڈاٹ کام)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا حکومت مخالف تیسرا جلسہ کوئٹہ کے ایوب پارک میں پی ڈی ایم کا جلسہ شروع ہو گیا ہے اور  جلسے میں شرکت کے لیے سیاسی قائدین اور کارکن جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم اورنگزیب، اویس نورانی، یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، محمود خان اچکزئی، امیر حیدر ہوتی اور اختر مینگل سمیت اپوزیشن جماعتوں رہنما اسٹیج پر موجود ہیں۔

جلسے میں شرکت سے قبل مولانا فضل الرحمان سے پی ڈی ایم کی اعلیٰ قیادت نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورت حال اور آج کے جلسے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

جلسہ میں شرکت کیلئے اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز سمیت دیگر قائدین صوبائی دارالحکومت پہنچ چکے ہیں۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسہ سے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن اور پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبد المالک بلوچ سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری گلگلت بلتستان میں الیکشن کی سرگرمیوں میں مصروف ہونے کی وجہ سے جلسہ میں شرکت نہیں کریں گے تاہم بلاول بھٹو کا وڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کا امکان ہے، لیکن ڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کوئٹہ پہنچنا ممکن نہیں، جلسے سے قبل پہلے ہی طے شدہ پلان کے تحت گلگت میں موجود ہیں، انہیں گلگت سے کوئٹہ پہنچنے کے لئے تاحال کوئی راستہ نہیں بن پا رہا۔

دوسری طرف بلوچستان حکومت نے دارالحکومت کوئٹہ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کے موقع پر ایک روز کیلئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیف سیکرٹری کی زیر صدارت پی ڈی ایم جلسے کی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری نے کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں اتوارکو موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ مہنگائی اور بیروزگاری نے لوگوں کو گھروں سے نکلنے پر مجبور کر دیا ہے، ہم نے اس نالائق حکومت کو گھر بجھوانا ہے، یہ ایک ناجائز، نااہل اور نالائق حکومت ہے جسے مسلط کیا گیا، عوام کی کرب اور چیخ و پکار حکومت تک نہیں پہنچ رہی تو یہ بہرے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پی ڈی ایم جلسے سے متعلق کوئی تھریٹ نہیں ہے، اگر ہو بھی تو ہمیں کوئٹہ میں جلسہ کرنا ہے، کسی لیڈر کے نہ آنے سے پی ڈی ایم اتحاد پر فرق نہیں پڑیگا، ہمارا ذاتی کوئی ایجنڈا نہیں ہے، حکومت 2 سالوں سے نا اہلی کامظاہرہ کررہی ہے۔

واضح رہے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی ہے۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت سے بات کرنا گناہ سمجھتی ہوں، بیک ڈور ڈپلومیسی کی عادی نہیں ہوں، یہ حکومت جمہوری طریقے سے ہی گرے گی۔ ہماری تحریک سے مارشل لاء لگنے کا امکان نہیں۔

کوئٹہ میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ ریاست کا فرض ہے ناراض لوگوں کو سنیں، ناراض لوگوں کو قومی دھارے میں لے کر چلنے سے ملک مستحکم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب چیزیں غلط ہونگی تو آوازیں اٹھیں گی۔ حقیقی سیاسی جماعتیں عوامی ردعمل کے خلاف نہیں جائیں گی۔ بلاول بھٹو کے کوئٹہ آنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتی۔

Comments are closed.