وزیراعظم نے120نئی احتساب عدالتوں کی منظوری دیدی


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کے حکم پر وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے ملاقات کی اور انہیں عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں احتساب اور صنفی تشدد کے حوالے سے ملک بھر میں نئی عدالتوں کے قیام سے متعلق تجاویز پیش کیں۔

وفاقی وزارت قانون و انصاف ڈویژن کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ مالی مشکلات کے پیش نظر پہلے مرحلے میں 30 نئی احتساب عدالتیں تشکیل دی جائیں گی جبکہ باقی عدالتوں کا قیام مقدمات کے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار کیاجائیگا۔

وزارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے خزانہ ڈویژن اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ نئی احتساب عدالتوں کے قیام کے حوالے سے درکار فنڈز، بھرتیوں اور انسانی وسائل سے متعلق معاملات میں وزارت قانون و انصاف ڈویژن کو ہر قسم کی معاونت فراہم کی جائے۔

پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملائیکہ بخاری نے وزیر اعظم کو صنفی تشدد کے جرائم کے مقدمات چلانے کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی،ان عدالتوں میں خواتین اور بچوں کے ساتھ صنفی تشدد پر مبنی مقدمات چلائے جائیں گے۔

وزیر اعظم نے وزارت قانون و انصاف کے اقدام کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اس حوالے سے متعلقہ فریقین سے مشاورت اور قوانین میں ترمیم کے ذریعے ملک بھر میں اسپیشل جینڈر بیسڈ وائلنس کورٹس کا قیام عمل میں لایا جائے۔

راوں سال جولائی میں سپریم کورٹ نے سیکریٹری قانون کو حکم دیا تھا کہ وہ کیسز کے بڑے بیک لاک کو ختم کرنے کے لیے کم از کم 120 احتساب عدالتیں قائم کرنے کے لیے حکومت سے فوری طور پر ہدایات حاصل کریں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے یہ ہدایات سال 2000 سے 1226 ریفرنسز کے زیرالتوا ہونے سمیت مجموعی طور پر 25 میں سے 5 احتساب عدالتوں میں اسامیاں خالی ہونے پر مایوسی کے اظہار کے بعد سامنے آئیں۔

واضح رہے کہ اس وقت ملک بھر میں 24 احتساب عدالتیں کام کر رہی ہیں جو اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، لاہور، ملتان، کراچی، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ میں ہیں۔

Comments are closed.