ورلڈ کپ، بھارت نےتحفظات دور نہ کئے تو ایونٹ شفٹ کرنا ہوگا،پاکستان


کراچی( زمینی حقائق ڈاٹ کام)پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف پر محمد حفیظ کو سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش پر موقف سامنے آیا ہے تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ پاکستان میں ٹی ٹوئنٹی کے ٹاپ پرفارمر محمد حفیظ کو سی کیٹیگری کی پیشکش کیوں کی گئی۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی اورچیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کراچی میں پریس کانفرنس میں کرکٹ سے متعلق امور پر صحافیوں کو بریفنگ دی اور خاص کر دورہ بھارت کے حوالے سے چیئرمین پی سی بی نے پاکستان کا موقف واضح کیا۔

چیف ایگزیکٹو وسیم خان کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بورڈ محمد حفیظ کو سینٹرل کنٹریکٹ دے کر خریدنا چاہتا تھا محمد حفیظ سمیت ان کے تمام کھلاڑیوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں

محمد حفیظ کو سی کیٹیگری کی پیشکش کیوں کی گئی؟

انھوں نے اس دوران ایک عرصہ تک اے کیٹیگری کاحصہ رہنے والے محمدحفیظ کی کیٹیگری سی کاجواز نہیں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے محمد حفیظ کو ان کی ٹی ٹوئنٹی میں اچھی پرفارمنس کی وجہ سے سینٹرل کنٹریکٹ دینا چاہا تاکہ ان کی کارکردگی کو سراہا جا سکے لیکن حفیظ نے کنٹریکٹ لینے سے انکار کیا، یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔

اس موقع پر وسیم خان نے یونس خان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پہلے میڈیا میں یہ بات ہوتی تھی کہ پی سی بی کے یونس خان کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں لیکن پی سی بی ان سے مسلسل رابطے میں تھا اور اسی وجہ سے پی سی بی اور یونس خان کے درمیان کنٹریکٹ ہو سکا۔

اکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے آئی سی سی سے کھلاڑیوں کے ویزوں کے لیے تحریری ضمانت مانگی ہے اگر ضمانت مل گئی تو بھارت جائیں گے ورنہ آئی سی سی کو ایونٹ شفٹ کرنا ہوگا۔

حسان مانی کا کہنا تھا لگتا ہے اس سال بھی ایشیا کپ ناممکن ہو گا، سری لنکا نے جون میں میزبانی کا کہا تھا لیکن اب تاریخوں کا کلیش آ رہا ہے، جون میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہے، لگتا ہے کہ ایشیا کپ 2023 تک ملتوی کرنا پڑے گا۔

احسان مانی کا کہنا تھا کہ بھارت میں دو اکتوبر سے آئی سی سی ایونٹ ہونے جا رہا ہے، آئی سی سی سے کہا ہے ہمیں تحریری تصدیق چاہیے کہ کھلاڑیوں، اسکواڈ، صحافیوں اور کراؤڈ سمیت سب کو ویزے ملیں، کل بھی آئی سی سی سے ورچوئل میٹنگ ہے، میٹنگ میں معاملہ دوبارہ اٹھاؤں گا۔

احسان مانی نے کہا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ انعقاد کا فیصلہ 31 مارچ سے قبل متوقع ہے، بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نہ ہوا تو ٹورنامنٹ یو اے ای منتقل کر دیا جائے گا، بھارت کو ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے تین مسائل درپیش ہیں۔

ان مسائل میں بھارت کو پاکستانی ویزے، ٹیکس استثنیٰ اور کورونا کے مسائل شامل ہیں، ورلڈکپ بھارت میں ہونا ہے اس لیے بھارت ورلڈ کپ میں پاکستان سے مکمل تعاون کرے گا۔

چیئرمین پی سی بھی نے کہا کہ بھارت اگر پاکستانی اسکواڈ کو ویزے اور مکمل سکیورٹی نہیں دے سکتا تو ایونٹ کی میزبانی کسی دوسرے ملک کو دینے پر زور دیا جائے گا کیونکہ کھیل کیلئے فضا کاساز گار بنانا آئی سی سی کا کام ہے۔

Comments are closed.