نواز شریف کا بیانیہ بوجھ ہے تو قادر بلوچ گھر بیٹھ جائیں،شاہد خاقان

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے چوہدری نثار کی طرح عبدالقادر بلوچ کے پارٹی چھوڑنے سے پارٹی کا کوئی نقصان نہیں ہوگا.

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں عبدالقادر بلوچ کو 25سال سے جانتا ہوں، ان کا پارٹی بیانیئے سے نہیں بلکہ پی ڈی ایم جلسے کا معاملہ ہے.


شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس حوالے سے
چوہدری نثار کا فیصلہ سب کے سامنے ہے، عبدالقادر بلوچ بھی اپنی سیاست کا نقصان کریں گے.

انھوں نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ کو ثناء اللہ زہری کو جلسے میں شرکت نہ کرنے پر تحفظات تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ ثناء اللہ زہری کو جلسے میں دعوت دی جائے ، میں نے کہا کہ وہ جلسے میں نہیں آسکتے.

یہ اس لیے کہا تھا کہ وہ پچھلے اڑھائی سال سے جماعت کے ساتھ نہیں ہیں، وہ پی ڈی ایم کا بھی حصہ نہیں ہیں، وہ پارٹی کے کسی بھی اجلاس میں شامل نہیں ہوئے، نہ ہی انہوں نے کسی بیان میں کہا کہ ملک میں آئین قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ نے پارٹی کی سطح پر اس طرح کے تحفظات کا کبھی اظہار نہیں کیا، نہ مجھ سے علیحدگی میں کوئی بات کی۔

ان کی مرضی ہے وہ جو چاہیں کریں، لیکن پاکستان مسلم لیگ ن کا بیانیہ میاں نواز شریف اور پاکستان کے عوام کا بیانیہ ہے ، یہ بیانیہ آئین اورقانون کی بالادستی کا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا الیکشن میں ووٹ عوام کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں ہونی چاہیے، عبدالقادر بلوچ اگر اس بیانیئے کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے تو وہ آرام سے گھر بیٹھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ کا جانا پارٹی کا کوئی نقصان نہیں ہوگا، ان کا اپنا فیصلہ ہے،اس سے بلوچ صاحب کی اپنی سیاست کو نقصان پہنچے گا۔

اگر اس کو بیانیے پر تحفظات تھے تو ان کو ذکر کرنا چاہیے تھا، مریم نواز کوئٹہ گئیں، وہ ایئرپورٹ پر چھوڑنے بھی آئے لیکن انہوں نے ایسا کوئی ذکر نہیں کیا اگر پچھلے پانچ دنوں میں ان کو محسوس ہوا ہے تو میں ہمدردی کا اظہار کرسکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی آدمی پارٹی چھوڑ کر نہیں جا رہا، جنوبی پنجاب سے اگر لوگ گئے تھے ان کو بھی سب کو پتا ہے وہ کیسے گئے ، چوہدری نثار کا فیصلہ بھی آپ کے سامنے ہے۔

نوازشریف کی تقریر دکھا دیں ٹی وی پر عوام کو پتا چل جائے گا نوازشریف کا بیانیہ کیا ہے؟ انہوں نے پاکستان کے مسائل بتائے اور ان کا حل بتایا ہے۔

Comments are closed.