موٹر وے زیادتی کیس، عابد ملہی اور شفقت کو سزائے موت


لاہور( زمینی حقائق ڈاٹ کام) موٹرو ے زیادتی کے مشہور کیس کا لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے فیصلہ سنادیا، عابد ملہی اور شفقت کو سزائے موت سنا دی گئی۔

عدالت نے دونوں مجرموں عابد ملہی اور شفقت کو سزائے موت سنا اور عمر قید کی سزا کے ساتھ 50،50 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔

انسداددہشتگردی عدالت کے جج ارشدحسین بھٹہ نے کیمپ جیل لاہور میں تقریباً 6 ماہ کی عدالتی کارروائی کے بعد فیصلہ سنایا، یہ فیصلہ
18 مارچ کو محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔

جاری ہے۔

عدالت نے ملزمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں بحق سرکار ضبط کرنے کا بھی حکم دے دیا،مجرم عابد ملہی اور شفقت علی کو کیس کا فیصلہ سننے کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ پراسکیوشن کی ٹیم بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی۔

ملزمان کے ٹرائل کے دوران 40 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے اور تین رکنی خصوصی پروسکیوشن ٹیم نے جیل میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے،ٹرائل کے دوران متاثرہ خاتون نے بھی جیل میں قائم عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کرایا اور ملزمان کی شناخت بھی کی۔

سیکیورٹی مسائل کے باعث ملزمان کا جیل میں ہی ٹرائل کیا گیا جبکہ ملزمان کے خلاف تھانہ گجرپورہ میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں 16 مارچ کو سماعت میں ملزمان کے خلاف تمام 40 گواہوں کے ٹھوس شواہد پر مبنی بیانات قلم بند کیے گئے تھے جب کہ عدالت نے 3 مارچ کو دونوں مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی پر فرد جرم عائد کردی تھی ۔

عدالت کی جانب سے متعدد مرتبہ مہلت دینے کے بعد پولیس نے 20 فروری کو 200 صفحات پر مشتمل چالان جمع کروایا تھا جس میں ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا تھا،چالان میں 40 گواہان کے بیانات قلمبند کیے تھے ۔

چالان میں کہا گیا تھا کہ عابد ملہی اور شفقت بگا نے خاتون کے ساتھ ڈکیتی اور زیادتی کی، ملزمان کی شناخت پریڈ جیل میں کرائی گئی اور ان کا ڈی این اے بھی کروایا گیا جو میچ کر گیا جبکہ دونوں ملزمان نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اقرار بھی کیا ہے۔

واضح رہے لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقع 9 ستمبر 2020 کو پیش آیا تھا جب
موٹر وے پر رات کے وقت خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔

پیٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی اس دوران دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئے اور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے۔

ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے،خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔

ملزم شفقت کو پولیس نے واقعے کے 4 روز بعد 13 ستمبر کو دیپالپور سے گرفتار کیا جب کہ مرکزی ملزم عابد ایک ماہ تک فرار رہنے کے بعد 12 اکتوبر کو لا ہور سے گرفتار کیا گیا۔

Comments are closed.