منظور پشتین کورہا کیا جائے، محسن داوڑ اور علی وزیر کا مطالبہ

فوٹو : زمینی حقائق ڈاٹ کام

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)قبائلی اضلاع سے ارکان اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے منظور پشتون کو عدالت میں پیش کرنے اور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے.

نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں انھوں نے گرفتاری کی مزمت کرتے ہوئے کل گرفتاری کے خلاف پر امن احتجاج کی کال دی ہے اور ساتھ کارکنوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی ہے.

پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے بھی منظور پشتین کی رہائی کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن پہلے وزیر دفاع بات چیت کرنے کی بات کی تھی اگلے دن گرفتار کرلیا گیا.

اس سے قبل آج خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے شاہین ٹاؤن سے پولیس نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کو گرفتار کیا۔

پولیس نے دیگر 9 پی ٹی ایم کارکنوں کو گرفتار کیا، جن کی شناخت محمد سلمان، عبدالحمید، ادریس، بلال، محب، سجادالحسن، ایمل، فاروق اور محمد سلمان کے نام سے ہوئی۔

اس حوالے سے تہکال پولیس اسٹیشن کے عہدیدار شیراز احمد نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پیر کو علی الصبح انہیں گرفتار کیا گیا۔

پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم سربراہ کو ڈیرہ اسمٰعیل خان منتقل کیا جائے گا جہاں ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہے پولیس منظور پشتین کو راہداری ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرے گی۔

پولیس کے مطابق 18 جنوری کو ڈیرہ اسمٰعیل خان میں سٹی پولیس تھانے میں پی ٹی ایم کے سربراہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 506 (مجرمانہ دھمکیوں کے لیے سزا)، 153 اے (مختلف گروہوں کے درمیان نفرت کا فروغ)، 120 بی (مجرمانہ سازش کی سزا)، 124 (بغاوت) اور 123 اے (ملک کے قیام کی مذمت اور اس کے وقار کو تباہ کرنے کی حمایت) کے تحت درج کیا گیا۔

Comments are closed.