قلندرآباد کے نواحی علاقوں میں بارش، لینڈسلائیڈنگ،مکانات منہدم، 3افراد جاں بحق


قلندرآباد(زمینی حقائق )ایبٹ آباد کے علاقےقلندرآباد کے بالائی مضافات میں گذشتہ شب ہونے والی طوفانی بارش نے تباہی مچادی ،مکانات منہدم ہونے سے ماں ،بیٹے سمیت تین افرادجاں بحق ،دوزخمی ہو گیے۔

درجنوں مقامات پرسلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہےاورمتعدد مکانات متاثرہو ہے ہیں ،راستے بند ہونے سےامدادی کاروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں اورہزاروں کی آبادی محصورہوکر رہ گئی ۔

  گذشتہ روز نصف شب کے بعد یونین کونسل بانڈہ پیر خان کے ترنوائی کے پہاڑی علاقوں میں ہونے والی طوفانی بارش سے تباہی ہوہی ، لون پٹیاں گاوں میں وحید کے مکان کی چھت بیٹھ گئی جس سے وحید کی بیوی اور بچہ نیچے دب کر دم توڑ گئے ۔

دوسرے واقعہ میں تنور پر مزدوری کرنیوالا شخص ملک محمد امین بھی مکان کی چھت گرنے سے نیچے دب کر جاں بحق ہوگیا ۔ اس واقعہ میں اس کے دو بیٹے بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کےلئے ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں اس ترنوائی کو قلندرآباد شاہراہ ریشم سے ملانے والی سڑک اور دیگر درجنوں رابطہ سڑکیں بند ہیں ،جس کی وجہ سے امداد ی کاموں میں دشواری کا سامنا ہے ۔

مقامی آبادی اپنی مدد آپ کے تحت مکانات کا ملبہ ہٹانے اور سڑکیں بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کی ہدیات پر اسسٹنٹ کمشنر قمرضیاء اعوان نے محکمہ مال کے دیگر اہلکاروں کے ہمراہ فوری طورپر متاثر ہ علاقوں کا دورہ کرکے نقصانات کا جائزہ لیا۔

لوگ ایک کچی سڑک سے درخت ہٹا رہے ہیں

  ابتدائی طور پر متاثرہ خاندانوں کے لئے راشن اوردیگر امدادی سامان فراہم کیا ،جبکہ سڑکوں کی بحالی کےلئے بھاری مشینری بھی طلب کی گئی ہے تاہم آخری اطلاعات تک بحالی کاکام شروع نہیں ہوسکا ۔ واضح رہے کہ ترنوائی کا پہاڑی سلسلہ فاسفیٹ اور دیگر معدنی ذخائر سے مالا مال پہاڑی علاقہ ہے جہاں سے ہر سال اربوں روپے کی معدنیات نکالی جاتی ہیں ۔

فاسفیٹ سے لدی بھاری گاڑیوں کے گزرنے کے نتیجے میں بننے والی سڑکیں چند ماہ میں ہی ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوجاتی ہیں ،اس کے ساتھ ساتھ ستر ہزارسے ایک لاکھ کے درمیان آبادی پر مشتمل اس علاقے میں صحت ،تعلیم جیسی بنیادی سہولت کا بھی انتہائی فقدان ہے ۔

ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد عامرآفاق نےجاں بحق افراد کے لواحقین کو فوری طور پرتین لاکھ روپے اور دیگر امدادی سامان فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Comments are closed.