فورتھ شیڈول سے نام نکلوائے، افغان جیلوں سے رہائی دلوائی، طاہر اشرفی


وزیرِاعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر محمود اشرفی نے دعویٰ کیاہے کہ میں کئی لوگوں کو افغانستان کی جیلوں سے رہائی دلوانے والوں میں سے ہوں۔

اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺپر حملہ ہونے کے بعد خاموشی کا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے؟ ناموس رسالت ﷺ تو ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔

علامہ طاہر اشرفی نے کہا وفاق المدارس العربیہ سب کو سینے سے لگائے،ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی ہے کہ مدارس العربیہ کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ طاہر اشرفی فورتھ شیڈول سے لوگوں کو نکلوا رہا ہے، تو کیا میں برا کر رہا ہوں؟ میں کئی لوگوں کو افغانستان کی جیلوں سے رہائی دلوانے والوں میں سے ہوں۔

کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اہم مناصب پر اقلیتی لوگ موجود ہیں، پاکستان میں سب کو آئین اور قانون کے تحت رہنے کی اجازت ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے اسرائیل پر بات ہو تو فلسیطین کے مظالم کا ذکر کرتے ہیں، وہ متعدد بار یہ بھی واضح کرچکے ہیں کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔

وزیرِاعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جو نیکی کا کام کیا وہ کوئی اور نہ کرسکا، عمران خان نے جو تقریر کی وہ کوئی اور نہیں کرسکتا۔

طاہر اشرفی نے کہا وقف املاک کے معاملے پر اسپیکر کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے، وفاقی وزیر مذہبی امور اور میں اس پر کام کر رہے ہیں، علماء سے ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں،انشااللّٰہ جلد ہی اس معاملے پر خوش خبری دوں گا۔

Comments are closed.