عمران خان کا امر یکی صدر کو منہ توڑ جواب

اسلام آباد(ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان پر تنقید کا بھرپور جواب دیا ہے۔

وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر بیان میں امریکی صدر کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کو پاکستان سے متعلق ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں ساتھ دیا اور 75 ہزار جانیں قربان کیں۔

Imran Khan

@ImranKhanPTI
Record needs to be put straight on Mr Trump’s tirade against Pakistan: 1. No Pakistani was involved in 9/11 but Pak decided to participate in US War on Terror. 2. Pakistan suffered 75,000 casualties in this war & over $123 bn was lost to economy. US "aid” was a miniscule $20 bn.

35.1K
4:37 PM – Nov 19, 2018
Twitter Ads info and privacy
17.5K people are talking about this
Twitter Ads info and privacy
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو 123 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا اور امریکا نے صرف 20 ارب ڈالرز امداد دی۔

Imran Khan

@ImranKhanPTI
3. Our tribal areas were devastated & millions of ppl uprooted from their homes. The war drastically impacted lives of ordinary Pakistanis. 4. Pak continues to provide free lines of ground & air communications(GLOCs/ALOCs).Can Mr Trump name another ally that gave such sacrifices?

27.9K
4:39 PM – Nov 19, 2018
Twitter Ads info and privacy
12.7K people are talking about this
Twitter Ads info and privacy
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہوئے اور لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں سے محروم ہونا پڑا، اس جنگ کے تباہ کن اثرات عام پاکستانی پر پڑے اس کے باوجود پاکستان نے زمینی اور فضائی راستے فراہم کیے۔

وزیراعظم نے امریکی صدر سے سوال کیا کہ ‘ کیا ان کے کسی اور اتحادی نے اس طرح کی قربانیاں دیں’۔

Imran Khan

@ImranKhanPTI
Instead of making Pakistan a scapegoat for their failures, the US should do a serious assessment of why, despite 140000 NATO troops plus 250,000 Afghan troops & reportedly $1 trillion spent on war in Afghanistan, the Taliban today are stronger than before.

40.5K
4:42 PM – Nov 19, 2018
Twitter Ads info and privacy
19.2K people are talking about this
Twitter Ads info and privacy

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کے بجائے امریکا اپنی ناکامیوں کا جائزہ لے، ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو افواج، ڈھائی لاکھ افغان فوج اور ایک ٹریلین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکے ہیں۔

پاکستان کیخلاف ٹرمپ کی دوبارہ ہرزہ سرائی
اس کے کچھ دیر بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تازہ ٹوئٹ میں کہا کہ ‘امریکا کو اسامہ بن لادن کو بہت پہلے ہی پکڑ لینا چاہیے تھا، نائن الیون حملے سے پہلے ہی میں نے اپنی کتاب میں اسامہ کی نشاندہی کردی تھی، صدر بل کلنٹن اسامہ بن لادن کے معاملے میں چوک گئے’۔

ٹرمپ اور عمران آمنے سامنے، امریکی صدر کی ٹوئٹر پر پاکستان کیخلاف پھر ہرزہ سرائی

ٹرمپ نے مزید لکھا کہ ‘ہم نے اربوں ڈالر دیے لیکن پاکستان نے کبھی نہیں بتایا کہ اسامہ وہاں ہے’۔

امریکی صدر نے ایک بار پھر امداد بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے لکھا کہ ‘اب مزید اربوں ڈالر پاکستان کو نہیں دیں گے، پاکستان نے ہمارے پیسے لے کر بھی ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، اسامہ بن لادن اس کی بڑی مثال ہے جبکہ افغانستان دوسری مثال ہے’۔

ٹرمپ نے کہا کہ ‘پاکستان بھی ایسے ممالک میں سے ایک تھا جو امریکا سے پیسے لیتے تھے لیکن بدلے میں انہوں نے کچھ نہیں دیا’۔

وزیراعظم عمران خان کا ٹرمپ کو پھر کرارا جواب
ڈونلڈ ٹرمپ کی ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ ٹرمپ کے غلط دعوے دہشتگردی کیخلاف امریکی جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان کی صورت میں لگنے والے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

Imran Khan

@ImranKhanPTI
Trump’s false assertions add insult to the injury Pak has suffered in US WoT in terms of lives lost & destabilised & economic costs. He needs to be informed abt historical facts. Pak has suffered enough fighting US’s war. Now we will do what is best for our people & our interests

20.5K
9:28 PM – Nov 19, 2018
Twitter Ads info and privacy
10.6K people are talking about this
Twitter Ads info and privacy
عمران خان نے مزید کہا کہ امریکی صدر کو تاریخی حقائق سے آگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان نے امریکی جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے لیکن اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے اور ہمارے لوگوں کے مفاد میں بہتر ہوگا۔

Comments are closed.