شریف خاندان کی چوری ،برطانوی جج نے کیا لکھا؟ اسد عمر


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وفاقی وزیر اسد عمر نے سوشل میڈیا پر برطانوی عدالت کے جج کی طرف سے لکھی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرا غور سے پڑھیں لکھا ہے شریف خاندان کی چھپائی دولت میں ایون فیلڈ فیلٹ شامل ہیں جنھیں ڈھونڈکا معاوضہ20.5ملین ڈالر بنتاہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد عمر کی طرف سے شیئر کی گئی دستاویز برطانوی عدالت کی ہے جس میں شریف خاندان کے ایون فیلڈ فلیٹ کا واضح درج ہے جس سے شریف خاندان ایک عرصہ تک انکار کرتارہا۔

اسد عمر نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ ایوارڈ کی تفصیلات سے ثابت ہو گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور قوم سے جھوٹ بولا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کا اپنے ٹویٹس میں کہنا تھا کہ براڈ شیٹ ایوارڈ کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔ ثالث نے بتا دیا کہ شریف خاندان 2000ء سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کا مالک ہے۔

اسد عمر نے براڈ شیٹ سے متعلق فیصلے کو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ڈاکومنٹس پی ٹی آئی حکومت یا نیب کے نہیں لکھے ہوئے، یہ انگلینڈ کے جج نے لکھا ہے۔

دستاویز میں واضح لکھا ہے کہ شریف خاندان کی چھپائی ہوئی دولت جس میں لندن کے ایون فیلڈ فلیٹ شامل ہیں، ان کو ڈھونڈنے کا معاوضہ 20.5 ملین ڈالر بنتا ہے جس کا حقدار براڈ شیٹ ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی چھپائی ہوئی دولت 100 ملین ڈالر یعنی 16 ارب روپے ڈھونڈنے پر یہ 20 ملین معاوضہ ملا کیونکہ معاہدے کے مطابق 80 فیصد پاکستان اور 20 فیصد براڈ شیٹ کو حصہ ملنا تھا۔

انھوں نے کہا کہ100 ملین ڈالر پاکستان کے عوام سے لوٹا اور اوپر 20 ملین ڈالر کا ہرجانہ کیونکہ شریف حکومت نے اثاثے واپس نہیں لئے۔

Comments are closed.