سرکاری لیب میں برآمد کورونانجی لیب سےفرار۔۔

ہارون رشید طور

سرکاری لیب سے  مثبت آنے والے  کورونا ٹیسٹ پرائیویٹ لیب میں منفی ہونے  لگے،سرکاری  لیب میں کام  کرنے والا عملہ   غیر تربیت یافتہ یا پرائیویٹ اسپتال  مافیہ پر  سرکاری حکام  کی نوازشیں شروع ہو گئیں، پاکستانیوں کی زندگی سے ہونے والے کھلواڑ کا ذمہ دار کون ؟ 

میں کس  کے  ہاتھ  پہ اپنا  لہو تلاش  کروں
تمام شہر نے  پہنے ہوئے ہیں  دستانے !

پاکستان میں کوئی شعبہ ہو، پرائیویٹ مافیا سرکاری  اداروں  کی  نااہلی اور کرپشن  کی  گنگا میں خوب ہاتھ  دھوتا ہے، تعلیم ، خوراک  ، صحت۔ کوئی ایسا بنیادی  شعبہ نہیں  جس  میں سرکاری اداروں کی نااہلی  نے پرائیویٹ مافیا  کو  پھلنے پھولنے کا موقع نہ دیا ہو، ایک کے بعد ایک سکینڈل نے  پاکستانیوں کو  نفسیاتی مریض بنا رکھا ہے.

پاکستان کا محکمہ صحت  بھی سکینڈل   کوئین  کی طرح خبروں  میں  تروتازہ  رہتا ہے،دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہو یا  غیر قانونی درآمد کا دھندہ ہو ، ہر میدان میں  صحت سرکار کرپشن کی  ندیاں بہا دیتی ہے،کورونا وائرس کے آنے  پر سرکاری اداروں کی نااہلی نے ایک  بار پھر سے  رنگ دکھانا شروع کردئیے ہیں.

سرکاری اسپتالوں کی لیبارٹریوں سے مثبت آنے والے ٹیسٹ پرائیویٹ لیب میں  منفی  ہونے لگے،عوام پریشان ہیں،سرکاری لیب میں کام کرنے والے اہلکار نااہل، غیر تربیت یافتہ ہیں یا  کرپشن کی ایک  نئی داستان رقم کی جارہی ہے،ایک نیا  سکینڈل پروان  چڑھ رہا ہے.

سرکاری لیب سے غلط رپورٹ بنا کر پرائیویٹ اسپتال مافیا  کی مارکیٹینگ اور آبیاری کی جارہی ہے، بازیگروں  کی  عجب  شعبدہ  بازی ہے،کچھ نہ سمجھے خدا کرے  کوئی  ! کورونا  کے نام  سے ہونے والے اس بھیانک مذاق  سے عام شہری اور اسکے  گھروالے کس  کرب سے  گزرتے ہونگے جب گھر کے کسی ایک  فرد  کا کورونا ٹیسٹ مثبت آجائے.

معاشرے میں کورونا  کے مریض کو اچھوت بنا کر اسکے  تمام گھروالوں سمیت عزیز و اقارب اور   دوستوں کو شک کی  نگاہ سے دیکھا جا تا ہے،  سوشل  بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسے میں  مریض پرائیویٹ لیبارٹری کی بھاری فیس ادا کر کے دوبارہ ٹیسٹ کرواتا ہے اور وہ رپورٹ منفی  آجاتی ہے.

مریض کو تو سکون شائد مل جائے  لیکن  معاشرتی بائیکاٹ ختم نہیں ہوتا، تنہائی کا شکار خاندان  خودکشی کی  طرف مائل ہونے لگتا ہے،کوئی یقین نہیں کرپاتا کہ کونسی رپورٹ پر اعتبار کیا جائے.

حکومت کے احساس  پروگرام میں   پیسوں  کے   ساتھ  سرکاری اور  پرائیویٹ لیبارٹری مافیا کی  حرص اور  طمع کی بھینٹ چڑھنے والے  شخص  کےنفسیاتی کرب کیلئے بھی کو ئی   امدادی پروگرام ہے؟، یا۔۔ کورونا وبا کے زیر سایہ پروان چڑھنے والے سکینڈل کو روکنے کی کوئی سکیم یا  منصوبہ تو ضرور ہوگا؟

Comments are closed.