سرفراز احمد کے محمد حفیظ سے مصافحہ نہ کرنے کی حقیقت


کراچی (سپورٹس ڈیسک )گلیڈی ایٹرز کی لاہور قلندر کے ہاتھوں 9وکٹوں سے شکست اور پروفیسر حفیظ کی دھواں دھار بیٹنگ کے بعد سرفراز احمدکے محمد حفیظ سے مصافحہ نہ کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

بظاہر اس ویڈیو میں ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پروفیسر محمد حفیظ گلیڈی ایٹر ز کے کپتان سرفراز احمد سے مصافحہ کیلئے ہاتھ بڑھا رہے ہیں اور آگے سے سرفراز احمد اپنا ہاتھ بڑھانے کی بجائے انھیں جانے کو کہہ رہے ہیں۔

لاہور قلندرز کے ہاتھوں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شکست کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے، اس کی وجہ شاید دونوں کے ٹویٹس ہیں جن سے محاذآرئی کا عنصر نمایاں ہوا تھا۔

جنوبی افریقہ کے خلاف محمد رضوان کی شاندار بیٹنگ پر محمد حفیظ نے رضوان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ رضوان تینوں فارمیٹ میں پاکستان کے نمبر ون وکٹ کیپر ہیں۔

جواب میں سرفراز احمد نے کہا تھا کہ حفیظ بھائی صاحب ہروہ پلیئر نمبر ون ہوتا ہے جو پاکستان کیلئے کھیلتاہے ، جواب الجواب میں حفیظ نے لکھا تھا کہ زرا سوچیں کتنی سطحی سوچ ہے۔

تب سے دونوں کے درمیان سرد مہری دیکھی جاسکتی ہے، گزشتہ روز میچ میں پروفیسر محمد حفیظ کے بلند بالا چھکے اور باولرز کے قابو میں نہ آنے والی اننگز بھی شاید اسی مقابلے کا حصہ تھی۔

لیکن ان تمام تر قیاس آرائیوں کے باوجود جو ویڈیو مصافحہ نہ کرنے کی پھیلائی جارہی ہے وہ دراصل گراونڈ سے نکلتے قیادت کرنے کی ہے محمد حفیظ نے بطور کپتان سرفراز کو آگے جانے کا کہا جب کہ سرفراز نے بطور سینئر محمد حفیظ کو آگے جانے کا اشارہ کیا۔

اس دوران ویڈیو میں یہ تاثرملا ہے کہ شایدمحمد حفیظ مصافحہ کرنا چاہ رہے تھے اور سرفراز احمد نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیاہے۔

واضح رہے اس میچ میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی۔ نیشنل سٹیڈیم ،کراچی میں کھیلے جا رہے پی ایس ایل6 کے میچ نے گلیڈی ایٹرز نے 179 رنز کے ہدف دیا تھا۔

لاہور قلندرز نے فخر زمان اور محمد حفیظ کی شاندار بلے بازی کے باعث کوئٹہ کی ٹیم کو باآسانی9وکٹوں سے ہرادیا،فخر زمان کی جانب سے 82 جبکہ محمد حفیظ کی جانب سے 73 رنز کی شاندار اور ناقابل شکست اننگ کھیلی گئی۔

اس فتح کے بعد لاہور قلندرز پوائنٹ ٹیبل پر پہلے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سب سے آخری نمبر پر چلی گئی۔ لاہور قلندرز نے اب تک کھیلے گئے اپنے دونوں میچز میں فتح حاصل کی ہے۔

Comments are closed.