جے سوریا، جے وردھنے اورسنگا کارا کا سری لنکا فسادات پرردعمل

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سری لنکا میں بدھ مت مسلم فسادات پر سری لنکا کے سابق سپر سٹار کرکٹرز بھی افسردہ اور نالا ں ہیں۔ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ ہے اور اب سابق کرکٹرز نے بھی لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کردی

سری لنکا کے شہر کینڈی سے اٹھنے والے فسادات نے دیگر شہروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا جس پر سری لنکن حکومت کوم مجبوراً ملک بھر میں 10 روز کے لئے ہنگامی صورتحال نافذ کرنا پڑی

اپنے ویڈیو پیغام میں سری لنکا کے سابق کپتان کمار سنگارا نے کہا ہے کہ سری لنکا میں کوئی بھی شخص اپنے مذہب یا ذات کے اعتبار سے کم تر، نقصان دہ اور خوف کی علامت نہیں ہے، ہم ایک قوم اور ایک ملک ہیں

سابق کپتان سنگاکارا نے کہا کہ پیار، اعتماد اور ایک دوسرے کو قبول کرنا ہمارا مشترکہ مقصد ہونا چاہیے، منافرت اور تشدد کی معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہونی چایئے، انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ پرتشدد کارروائیوں کو بند کی جائیں۔

سابق سری لنکن کپتان مہیلا جے وردھنے نے بھی موجودہ صورتحال کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ پرتشدد کارروائیوں میں جو بھی ملوث ہے اسے مذہب اور قومیت سے بالاتر ہوکر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اس بات پر جے وردھنے نے افسوس کااظہار کیا کہ 25 سال تک سری لنکا میں جاری رہنے والی خانہ جنگی میں وہ بڑے ہوئے۔۔ اب میں نہیں چاہتا کہ آنے والی نسل بھی اس کا شکار ہو جائے۔

سابق مایہ ناز بلے باز سینتھ جے سوریا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ سری لنکا میں پرتشدد کارروائیاں قابل نفرت اور مایوس کن ہیں جس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں،جے سوریا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں ہوش کے ناخن لیں اور پرتشدد کارروائیاں بند کریں۔

Comments are closed.