بھارتی کھلاڑی گھروں کو روانہ، محمد سراج قبرستان پہنچ گئے

حیدر آباد: بھارتی ٹیم کا حصہ بننے والے نوجوان مسلمان بالرمحمد سراج دورہ آسٹریلیا میں بھارت کے سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے اور انھوں نے تین ٹیسٹ میچز میں 14 وکٹیں حاصل کیں۔

دورہ آسٹریلیا کے دوران بھارت کے اس نوجوان بالر کو نسلی تعصب کے نشتر کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم بعد میں آئی سی سی کے بول پڑنے پر آسٹریلیا کو بھی معذرت کرنا پڑی.

سراج کے والد ان کے آسٹریلیا جانے کے ایک ہفتے بعد انتقال کرگئے تھے اور جس وقت یہ خبر آسٹریلیا پہنچی تو سراج سڈنی کے بلیک ٹائون اوول گراؤنڈ میں پریکٹس سیشن میں شریک تھے۔

پریکٹس سیشن کے بعد کوچ روی شاستری اور کپتان ویرات کولہی نے انھیں والد کے انتقال کی اطلاع دی، تاہم سراج کورونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے بھارت واپس نہیں پہنچ سکے۔

جمعرات کو واپس پہنچنے والی بھارتی کرکٹ ٹیم جب بھارت پہنچی تو تمام کھلاڑی سیدھے اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوئے تو محمد سراج روتے ہوئے والد کی قبر پر پہنچے۔

محمد سراج ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد دکن کے راجیو گاندھی انٹر نیشنل ائیرپورٹ شمس آباد سے خیرات آباد قبرستان پہنچے تھے اور دیر تک سوگ منایا۔

محمد سراج کے 53 سالہ والد محمد غوث
20 نومبر 2020 کو پھیپھڑوں کی بیماری کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے اور سراج آسٹریلیا میں ہونے کی وجہ سے والد کی تدفین میں شریک نہیں ہوسکے تھے۔

Comments are closed.