شہریار آفریدی کیس،عدالت کا ڈی سی ، ایس ایس پی آپریشنز سمیت دیگر کے خلاف کیس میں بڑا حکم

45 / 100

فوٹو فائل 

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہریار آفریدی کیخلاف ایم پی او آرڈر جاری کرنے پر ڈی سی اسلام آباد و دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس روزانہ کی بنیاد پر چلانے کا عندیہ دیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ آئندہ سماعت سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی  

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے شہریار آفریدی کا ایم پی او آرڈر کرنے پر ڈی سی اسلام آباد و دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

 ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔ ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر اور ایس پی فاروق امجد بٹر بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔

 ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ میرے وکیل سپریم کورٹ میں ہیں۔ جس پر جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ آپ کچھ ریکارڈ پیش کرنا چاہتے ہیں ؟ آپ جو بھی ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں لے آئیں ، جس پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ باقی جگہوں کے ایم پی او آرڈرز بھی ریکارڈ پر لانے ہیں۔

 عدالت کی ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ بیان حلفی اور جو دیگر ریکارڈ ساتھ لگانا ہے وہ لگا دیں۔ اسپیشل پراسکیوٹر قیصر امام نے عدالت کو بتایا کہ 150 ایم پی او آرڈرز جاری ہوئے ، جس پر جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ ساتھ لگا دیں وہ بھی سامنے آجائے گا وہ کیسے آرڈرز ہوئے ،باقی ملک کے بھی جو ایم پی او آرڈرز ہیں وہ ساتھ لگانے ہیں تو لگا دیں۔

 جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی ، اگر آپ کو فون کالز آئیں گی اس پر آرڈر پاس کریں تو آپ کو روکنا ہو گا ۔

بعدازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر کے خلاف توہین عدالت کیس 16 جنوری تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.