خالصتان ریفرنڈم ، سکھوں کاشملہ کو اپنا دارالحکومت بنانے کا اعلان

45 / 100

فائل:فوٹو

ٹورنٹو: کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم کے کامیاب انعقاد کے بعد سکھوں نے بھارت سے آزادی کے نتیجے میں شملہ کو اپنا دارالحکومت بنانے کا اعلان کردیاہے ۔

کونسل جنرل سکھ فار جسٹس کرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ خالصتان کے آزاد ہوتے ہی شملہ کو اپنا دارالحکومت بنائیں گے کیونکہ سکھوں نے ریفرنڈم میں مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں آزاد خالصتان کا دارالحکومت شملہ چاہیے۔ کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم کے حوالے سے تاریخ رقم ہوئی ہے، جس کے مطابق ایک لاکھ 10 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈالے۔

سکھ فار جسٹس کی جانب سے ریفرنڈم میں غیر معمولی تعداد میں سکھوں کی شرکت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وقت ختم ہوجانے اور ٹریفک جام کے سبب 35 سے 40 ہزار سکھ ووٹ نہیں ڈال سکے۔ اس سلسلے میں برامپٹن میں ہی جلد ریفرنڈم کے لیے دوبارہ ووٹنگ کا اہتمام کیا جائے گا۔

تنظیم کے مطابق انڈی پینڈنٹ آبزورز نے بھی ریفرنڈم میں ایک لاکھ 10 ہزار ووٹ ڈالے جانے کی تصدیق کردی ہے۔ ووٹنگ کے 9 بجے آغاز سے قبل ہی ہزاروں سکھ قطاروں میں کھڑے ہوچکے تھے۔ 12 بجے تک ووٹ ڈالنے والوں کی قطار تقریباً 5 کلو میٹر طویل ہوچکی تھی۔

د وران ووٹنگ آزاد خالصتان کے حق میں نعرے بھی بلند کیے جاتے رہے۔ریفرنڈم کے شرکا نے بھارت سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ادھر کینیڈا کی پارلیمنٹ کے رکن ڈین ایلیسن نے سکھوں کے نمایاں تعداد میں ووٹ ڈالنے کو حیرت انگیز قرار دے دیا۔ کونسل جنرل سکھ فار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ کینیڈا میں ووٹنگ نے لندن کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔ سکھوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ آزادی سے کم کچھ قبول نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ ریفرنڈم میں مدد کرنے والے 300 رضاکاروں کی بڑی تعداد کینیڈا میں پیدا ہوئی ہے۔ کینیڈا میں 10 لاکھ سکھ آباد ہیں، جن کی اکثریت آزاد خالصتان کی حامی ہے۔

Comments are closed.