مجھے 2 سال کا وزیراعظم بننے کی پیشکش منظور نہیں ہے،بلاول بھٹوزرداری

51 / 100

 فوٹو: فائل

ٹھٹھہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے مجھے 2 سال کا وزیراعظم بننے کی پیشکش منظور نہیں ہے،بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے آئندہ جو بھی حکومت بنے لیکن وہ عوامی نمائندے کی حیثیت سے ہی قومی اسمبلی میں بیٹھیں گے۔

صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو نے پاکستان مسلم لیگ ن کا نام لیے بغیر کہا کہ انہیں آخری دو سال کے لیے وزیراعظم بننے کی پیشکش کی گئی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’مجھے کہا گیا کہ پہلے تین سال ہمیں دے دیں اور باقی دو سال آپ وزیراعظم بنیں۔‘ کہا مجھے  اس طریقے سے وزیراعظم نہیں بننا چاہتا، اگر بنیں گے تو عوام کے منتخب کرنے پر ہی اس منصب پر بیٹھیں گے۔ 

بلاول بھٹو نے حکومت سازی کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جس جماعت نے بھی قومی اسمبلی میں حمایت کے ووٹ مانگے ہیں، ان کے ساتھ آگے بڑھیں گے لیکن کوئی وزارتیں نہیں لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جو آگ لگی ہوئی ہے اس کو بجھانے کے لیے پیپلز پارٹی کی طرف سے صدر کے لیے امیدوار آصف زرداری ہوں گے جو عہدہ سنبھالنے پر چاروں صوبوں کا خیال رکھے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں تین قسم کے سیاستدان ہیں ایک وہ جو دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتے، دوسرے جو دھاندلی کے باوجود نہیں جیت سکتے اور ایک پیپلز پارٹی ہے جو دھاندلی کے بغیر بھی جیت جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس بھی ایسے فارم 45 موجود ہیں جن میں پیپلز پارٹی کا امیدوار جیت چکا ہے لیکن حتمی نتائج میں کہیں مسلم لیگ ن، اقوام متحدہ یا آزاد امیدوار کو جتوایا گیا ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ملک بھر میں اپنے امیدواروں کی شکایات جمع کر رہی جو قانونی فورم پر پیش کرے گی، اگر وہاں شنوائی نہ ہوئی تو پھر عوام کے پاس آ کر احتجاج کریں گے۔

بلاول نے کہا کہ وہ سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان کا سوچیں اور جمہوری نظام میں رہ کر بھی پاکستان کی بہتری کے لیے کام کر سکتے ہیں ہمیں پاکستان کے بارے میں پہلے سوچنا چایئے

Comments are closed.