کراچی کااریب نیوزی لینڈ سانحہ میں شہید ہوا

کراچی(ویب ڈیسک)  سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والوں میں کراچی کا رہائشی اپنے والدین کا اکلوتا اریب بھی شامل ہے جو چند سال قبل ہی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کے بعد نیوزی لینڈ گیا تھا۔

اریب اپنے والدین کی اکلوتی نرینہ اولاد تھا، جو چند سال قبل چارٹرڈ اکائونٹنٹ بننے کے بعد ترقی کی منازل طے کرتا ہوا نیوزی لینڈ پہنچا اور جنونی قاتل کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔

کراچی بلاک 14 دستگیر فیڈرل بی ایریا کے رہائشی محمد ایاز کو اکلوتے بیٹے کے زخمی ہونے کی خبر ملی، پہلے انہیں یہی پتا چلا تھا کہ اریب کے پیروں میں گولی لگی ہے لیکن نیوزی لینڈ میں پاکستانی سفارت خانے اور پاکستانی دفتر خارجہ نے اریب کے انتقال کی تصدیق کی تو اہل خانہ پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

شہید اریب کے ماموں نے میڈیا کو بتایا کہ اریب کو اعلی تعلیم دلانے کے لیے اس کے والدین نے انتہائی مشکل حالات کا سامنا کیا، چند سال قبل چارٹرڈ اکائونٹنٹ بننے کے بعد اریب کو مقامی چارٹرڈ فرم میں ملازمت مل گئی اور ڈیڑھ سال قبل نیوزی لینڈ چلا گیا۔

اریب کے ماموں کے مطابق دو ماہ قبل اریب پاکستان آیا تو اس سمیت پورے خاندان کی خوشی دیدنی تھی، پورا خاندان محمد ایاز کو مبارک بادیں دے رہا تھا کہ انہیں محنت کا ثمر مل گیا۔

کسی کے علم میں نہیں تھا کہ اریب پاکستان سے جانے کے بعد زندہ واپس نہیں لوٹے گا، اور والدین کے خوابوں کی تکمیل کا مرحلہ آئے گا تو انتہا پسند جنونی قاتل پل بھر میں ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون چھین کر لے جائے گا۔

Comments are closed.