ٹرمپ کے پاس کب تک ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کا اختیار موجود ہے؟

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں آج آخری دن ہے لیکن رات 11 بجکر 59 منٹ تک ان کے پاس جوہری ہتھیار استعمال کرنے اور 100 افراد کو معافی دینے کا قانونی اختیار موجود ہے.

امریکا میں ٹرمپ کے اقتدار کا دور آج رات اختتام کو پہنچ جائے گا، صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں آج اُن کا آخری دن ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر وائٹ ہاؤس سے جانے سے قبل تقریباً 100 افراد کو معافی دینے کا اختیار استعمال کریں گے۔

رپورٹس کے مطابق ٹرمپ ا س اختیار کے تحت اپنے وکیل اور قریبی ساتھیوں سمیت وائٹ کالر کرائم میں ملوث دیگر افراد کو معافی دے سکتے ہیں۔ٹرمپ پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں وہ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شریک نہیں ہوں گے۔

جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کی صبح ٹرمپ میری لینڈ سے فلوریڈا کے پام بیچ ریزروٹ چلے جائیں گے، ٹرمپ نے ریکارڈ کی گئی تقریر میں فخر سے یہ بات بتائی ہے کہ میں ایسا امریکی صدر ہوں جس کے دور میں کوئی جنگ شروع نہیں کی گئی۔

اس مرتبہ نئے امریکی صدر کو نیوکلیئر فٹبال کی حوالگی کی تقریب کچھ مختلف ہوگی، عام طور پر نئے صدر کو نیوکلیئر فٹبال کی حوالگی اس کے پیشرو کی موجودگی میں کی جاتی ہے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں شریک نہیں ہوں گے.

ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس جوہری حملے کا حکم دینے کا اختیار بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 11 بجکر 59 منٹ اور 59 ویں سیکنڈ تک جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا قانونی اختیار موجود ہےتاہم امریکی اسپیکر پارلیمنٹ نینسی پیلوسی پہلے ہی فوج کو متنبہ کرچکی ہیں کہ وہ ٹرمپ کے اس حکم پر عملدرآمد نہ کریں۔

نیوکلیئرفٹبال وہ سیاہ رنگ کا بریف کیس ہے جس میں وہ آلات موجود ہیں جو صدر امریکا بحیثیت کمانڈر ان چیف کسی ایٹمی حملے کے لئے اس کے استعمال کا اختیار دے سکتے ہیں ۔

یہ نیوکلیئر فٹبال ایک فوجی معاون کے پاس ہو تا ہے جو ہمہ وقت صدر امریکا کے ساتھ رہتا ہے ۔عام حالات میں یہ فٹبال دوسرے فوجی معاون کے حوالے کیا جا تا ہے ۔اس بات کا بھی امکان ہے کہ پہلے فٹبال ٹرمپ کے ساتھ فلوریڈا جائے گا۔

ایک سینئر افسر کے مطابق یہ کم از کم تین سے چار ایک جیسے فٹبال ہو تے ہیں ۔ایک صدر ، دوسرا نائب صدر اور تیسرااس شخصیت کے پاس ہوتا ہے جسے حادثے کی صورت میں مقر ر کیا گیا ہوتا ہے.

تیسری وہ شخصیت ہوتی ہے جسے امریکی صدر کی تقریب حلف برداری یا پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کسی حادثے کی صورت میں مقرر کیا جاتا ہے اور وہ بنکر میں بیٹھا ہوا ہوتا ہے تاکہ اگر کوئی حادثہ رونما ہو اور انتظام کار سنبھالنے والا کوئی بھی نہ بچے تو سربراہ مملکت کا نظام وہ سنبھال سکے ۔

یہ بریف کیس تقریب حلف بردای اور صدر کے پارلیمنٹ سے سالانہ خطاب کے موقع پر بھی ساتھ ہو تا ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو نصف شب تک ریاست ہائے متحدہ امریکا کے صدر کی حیثیت سے نیوکلیئر اسلحے کے استعمال کی منظوری دینے والے واحد شخص اور قانونی طور پر با اختیار ہیں۔

اگر ٹرمپ فوجی معاون صدر ٹرمپ کیساتھ صدارتی طیارے میں سوار ہوکر فلوریڈا روانہ ہوتا ہے تو پھر وہ بریف کیس لیکر دوپہر کے وقت دوبارہ واشنگٹن پہنچے گا۔ اس مرحلے کے بعد صدر ٹرمپ کے پاس جوہری حملے کا حکم دینے کا اختیار نہیں ہوگا۔

نیوکلیئر پالیسی کے ماہر اور ایم آئی ٹی کے پروفیسر ویپن نارانگ کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل کو یوں سمجھنا آسان ہے کہ جوبائیڈن کو دیا گیا بسکٹ بدھ کی رات 11 بجکر 59 منٹ کے بعد کار آمد ہوگا جبکہ ٹرمپ کے پاس موجود بسکٹ بدھ کی دوپہر 12 بج کر ایک منٹ پر غیر موثر ہوجائیگا۔

Comments are closed.