نیب افسران کے اثاثے ظاہر نہیں کئے جا سکتے، پاکستان انفارمیشن کمیشن

اسلام آباد: پاکستان انفارمیشن کمیشن نے شہری درخواست پر واضح کیا ہے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سمیت نیب افسران کے اثاثوں کی تفصیلات ظاہر نہیں کی جاسکتیں.

شہری رانا اسداللہ نے درخواست دی تھی جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ نیب افسران اور اہل خانہ کے نیب تعیناتی سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کی تفصیلات دی جائیں۔

شہری اسداللہ نے نیب کی طرف سے معلومات نہ دینے پر پاکستان انفارمیشن کمیشن میں اپیل دائر کی گئی تھی جس پر فیصلہ سنا دیا گیا ہے.

انفارمیشن کمیشن کے کمشنر زاہد عبداللہ نے فیصلے میں لکھا ہےکہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین نیب کے اثاثوں کی تفصیلات نہیں دی جاسکتیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے ڈائریکٹرز ، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور نیب کے ریجنل ڈی جیز کے اثاثوں کی بھی معلومات نہیں دی جا سکتیں۔

پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب افسران اور اہلخانہ کے اثاثے عام کرنے سے ان کی پرائیویسی کو نقصان پہنچ سکتا ہے لہٰذا اثاثوں کی نجی معلومات مفاد عامہ میں نہیں۔

فیصلے میں یہ کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے افسران کے خلاف تمام تحقیقاتی رپورٹس 28 نومبر تک عام کرے۔

Comments are closed.