مانسہرہ، بچے سے جنسی زیادتی کی تصدیق ،ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا

فوٹو : فائل

مانسہرہ(زمینی حقائق ڈاٹ کام)مدرسے میں بچے کے ساتھ زیادتی کے مرکزی ملزم کا ڈی این اے لیبارٹری رپورٹ میں میچ کر گیا ہے۔ یہ میڈیکل ٹیسٹ خیبر میڈیکل یونیورسٹی سے کرایا گیا ہے جس میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔

مانسہرہ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مقدمے کے مرکزی ملزم قاری شمس الدین کے ڈی این اے کے نمونے لیبارٹری رپورٹ کے مطابق بچے سے میچ ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹر کی پورٹ، بچے کی انجری رپورٹ اور عینی شاہدین کے جج کے روبرو 164 کے بیانات اور دیگر شواہد نے بھی یہ ثابت کردیا ہے کہ قاری شمس الدین نے ہی بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

مقدمے کے مطابق اسے قاری شمس الدین نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جو گورنمنٹ ہائی اسکول پرہانہ میں ٹیچر ہے اور شام میں اپنے بھائی کے مدرسے میں مذہبی تعلیم بھی دیتا تھا۔

واقعہ کے بعد ملزم روپوش ہو گیا تھا جسے چند روز بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سابق اراکین صوبائی اسمبلی مفتی کفایت اللہ اور محمد ابرار تنولی نے کیس کے مرکزی ملزم قاری شمس الدین کو پولیس کے حوالے کردیا تھا.

پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں مانسہرہ کے قاری شمس الدین کے جرم میں ملوث ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ مانسہرہ میں عدالت کے روبرو عینی شاہدین کے بیانات میں بھی کہا گیا تھا کہ اس جرم میں قاری شمس الدین ملوث تھے۔

مانسہرہ کے ضلعی پولیس افسر صادق بلوچ کے مطابق تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور اب چالان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقدمے میں شریک ملزمان پر بھی ملزم کی مدد کرنے، بچے کو حبس بے جا میں رکھنے اور شواہد کو چھپانے اور مٹانے کے الزامات عائد ہیں۔

یاد رہے گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں کوہستان سے تعلق رکھنے والے ایک دس سالہ بچے کو ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں لایا گیا تھا جس کے جسم اور چہرے پر تشدد کے نشانات تھے

بچے کے رشتہ داروں نے الزام لگایا تھا کہ مانسہرہ کے مدرسہ اسلامیہ تعلیم القرآن میں ایک استاد قاری شمس الدین نے بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر بچے کے چلانے اور شور کرنے پر اس پر تشدد کیا گیا۔

ڈی پی او مانسہرہ صادق بلوچ اور ایس پی انویسٹیگیشن محمد عارف جاوید نے بیان میں کہا ہے کہ اس کیس کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے مقدمے کی سماعت ماڈل کورٹ مانسہرہ میں کرانے کی سفارش کی جائے گی۔

Comments are closed.