سینئر کی سلیکشن کیوں نہیں؟ پاکستان ٹیم ہے یا انڈر 19؟ انضمام الحق


لاہور(سپورٹس ڈیسک )سابق کپتان او چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سینئرز کی قومی ٹیم میں واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے ہم انڈر19ٹیم نہیں پاکستان کی ٹیم بناتے ہیں اور اس کیلئے جو بھی اچھا کھیلتا ہو خواہ وہ سینئر ہی ہے ٹیم کاحصہ ہونا چایئے۔

قومی کرکٹ ٹیم میں سینئرز کھلاڑیوں کی شمولیت کے حوالے سے ان کاکہنا ہے کہ جو پرفارمنس دے رہاہے اسے ٹیم کا حصہ ہونا چایئے نوجوان نوجوان کہہ کہہ کر ایسے کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا فائدہ جو پریشر برداشت ہی نہ کرسکیں۔

انضمام الحق نے کہا کہ اگر پاکستان ٹیم کو سینئرز کی ضرورت ہے تو ان کو موقع دینے میں کوئی حرج نہیں، سابق کپتان نے کہا کہ ہمیں سلیکشن معاملات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ایسے کھلاڑی موجود نہیں ہیں جو ٹیم میں آکر پرفارم نہ کرسکیں،ان کو زیر غور لانا چاہیے خواہ وہ سینئرز ہی کیوں نہ ہوں، انھوں نے کہا کہ سینئرز کو نکالنے سے مڈل آرڈر بالکل نہیں چل رہا۔

انضمام الحق نے کہا ٹیم منتخب کرتے ہوئے دیکھنا چاہیے کہ قومی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے کوئی انڈر19سائیڈ نہیں،پاکستان کیلئے جو بھی اچھا کرسکتا ہے اسے زیر غور لانا چاہیے، اچھا کھیلنے والوں کو محض یہ کہہ کر باہر کر دینا کہ یہ سینئرہے یہ کوئی میرٹ نہیں ہے۔

سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ زمبابوے کیخلاف سیریز جیتنے پر گرین شرٹس کو مبارکباد مگر ابھی ہمیں بہت زیادہ بہتری لانے کی ضرورت ہے،خاص کر مڈل آرڈر میں بہتری کی گنجائش ہے۔

انھوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ جن سے بہت امیدیں وابستہ کی گئی تھیں وہ بہت مواقعہ فراہم کرنے کے باوجود بھی نتائج نہیں دے سکے ، خاص کر غیر ملکی دورے میں مڈل آرڈر ایکسپوز ہوگیا۔

واضح رہے مڈل آرڈر میں فیل ہونے والوں میں حیدر علی، آصف علی ، حسنین، افتخار احمد کے نام زیادہ لئے جاتے ہیں کیونکہ ماضی قریب میں سلیکٹرز نے محمد حفیظ اور شعیب ملک کو باہر کرنے کیلئے ان کو سلیکٹ سے زیادہ ایڈجسٹ کیا ہے ۔

Comments are closed.