زرداری کی گفتگو سے دکھ ہوا، الزام تراشی کیو ں کی، نواز شریف


سلام آباد ( زمینی حقائق ڈاٹ کام) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ایسی گفتگو سے دکھ اور تکلیف پہنچی ، 90 کی دہائی کی سیاست دفن کر کے آگے بڑھے تھے پھر الزام تراشی کیوں کی گئی۔

مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، جس میں گزشتہ روز آصف علی زرداری کی تقریر اور مریم نواز کے ردعمل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غور کیا، مولانا کا موقف تھا کہ جو ہوا نہیں ہونا چایئے تھا لیکن اب ہمیں آگے کی طرف دیکھنا ہے کوئی حکمت عملی وضح تو کرنی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے نہ صرف اسمبلیوں سے مستعفی ہونے سے انکار کیا تھا بلکہ نواز شریف سے کہا تھا کہ تحریک چلانی ہے تو پاکستان آئیں استعفے آپ کے حوالے کریں گے۔

آصف زرداری نے کہا کہ جیل بھی جائیں گے تاہم اس وقت مستعفی ہوکر اسمبلیوں کو چھوڑنا وزیر اعظم عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کرانے کے مترادف ہے ، ایسے فیصلے نہ کیے جائیں جن سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے ن لیگ کے قائد نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں ، میں جنگ کے لیے تیار ہوں لیکن شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے ، میں نے اپنی زندگی کے 14سال جیل میں گزارے ہیں ۔

یہ بھی کہا کہ ہم آخری سانس تک جدو جہد کیلئے تیار ہیں ، نوازشریف جنگ کے لیے تیار ہیں تو انہیں وطن واپس آنا ہوگا ، کیوں کہ میاں صاحب پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ میاں صاحب آپ کیسے عوامی مسائل حل کریں گے؟ آپ نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جب کہ میں نے اپنے دور حکومت میں تنخواہوں میں اضافہ کیا۔

سابق صدر نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے ، ہم پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں ، مجھے اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ڈر نہیں ہے ، پہلی بار نہیں ہے کہ جمہوری قوتوں نے الیکشن میں سازش کا سامنا کیا ۔

Comments are closed.