تحریک لبیک اور حکومت کامعاہدہ،احتجاجی دھرنا کا اعلان واپس


اسلام آباد(ویب ڈیسک) تحریک لبیک پاکستان نے حکو مت کے ساتھ معاہدہ اور حکومتی یقین دہانی کے بعد اپنا مجوزہ احتجاجی دھرنا ملتوی کردیاہے۔

تحریک لبیک پاکستان نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری سمیت دیگر مطالبات حکومت کے سامنے رکھے گئے تھے اور اس پر عمل درآمد میں تاخیر کے باعث اسلام آباد کی جانب احتجاجی مارچ اور دھرنا دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس حوالے سے حکومت اور تحریک کے حکام کے درمیان طے پانے والا معاہدہ بھی سامنے آگیاہے اس معاہدے پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کے دستخط بھی موجود ہیں۔

فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ حکومت تحریک لبیک کو فورتھ شیڈول میں موجود افراد کے نام بھی نکال دے گی۔

وزرا کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ حکومت 20 اپریل کے بعد پارلیمنٹ میں معاہدہ کو پیش کرے گی، جب کہ معاہدے کو قانونی شکل دینے کا بھی یقین دلایا گیا ہے۔

اس حوالے سے تحریک لبیک کی قیادت کے مطابق 20 اپریل تک معاہدہ پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں معاہدہ منسوخ تصور کیا جائے گا۔

دوسری جانب مولانا خادم رضوی مرحرم کے بیٹے مولانا سعد رضوی کو حراست میں لینے کیلئے پولیس کی بھاری نفری اقبال ٹاون پہنچی تھی۔ تاہم انہیں گرفتار نہیں کیا گیا ،مولانا سعد رضوی نے مطالبات کی منظوری کے لیے 16 فروری کی ڈیڈ لائن دے رکھی تھی۔

Comments are closed.