اقوام متحدہ پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈا کی تحقیقات کرے

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی فورمز پرپاکستان کونیچادکھانے کی بھارتی کوششیں ناکام رہیں بھارت ،پاکستان مخالف پروپیگنڈےمیں اےاین آئی جیسی تنظیموں‌ کوبھی استعمال کررہاہے.

اسلام آباد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مشیر قومی سلامتی معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ فیٹف میں بھی بھارت نےپاکستان کےخلاف بھرپورمہم جوئی کی.

شاہ محمود نے کہا کہ بھارت کا مقصد اپنے ملک کے بارے میں سوچ کو مضبوط کرنا اور پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنا ہے تھا اور یہ جو کارروائی ہوئی اس کا دائرہ 116 ملکوں تک پھیلا ہوا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جعلی نیوز ویب سائٹس ترتیب دیں اور ان کا استعمال کرتے ہوئے 750 ایسی نیوز ویب سائٹس کی نشاندہی ہو چکی ہے جنہیں ہدنوستان استعمال کرتا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ 10 کے لگ بھگ جعلی این جی اوز جو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل سے منسلک تھیں، بھارت ان کو استعمال کرتا رہا اور ان پر اثرانداز ہونے کی کوشش کرتا رہا، جعلی تھنک ٹینکس بنائے جن کو استعمال کیا جاتا رہا۔

بات یہی تک نہیں ہے بلکہ جعلی مظاہرے کیے گئے جس کی بنیاد پر یہ کہتے تھے کہ دیکھیں برسلز میں کیا ہو رہا ہے، ہندوستان کا کیمپ لگا دیا، یہ سب اصل نہیں ڈرامہ تھا، ناٹک تھا اور فنڈ پر چل رہا تھا اور ہندوستان کی ریاست اور ادارے اس میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین میں غیررسمی پارلیمانی گروپس ترتیب دیے گئے، مثلاً ساؤتھ ایشیا پیس فورم، فرینڈز آف گلگت بلتستان اور جب ہم 14نومبر کو بات کررہے تھے تو میں نے کہا تھا کہ یہ الیکشن سے پہلے اور الیکشن کے بعد یہ وہاں قومیت کو ہوا دینے کی کوشش کرتے رہیں گے، آج اس جعلی پارلیمانی گروپ سے ظاہر ہوا کہ یہ کیا کررہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے بلوچستان کا بھی حوالہ دیا تھا کہ کس طرح خاص طور پر سی پیک کا منصوبہ آگے بڑھنا شروع ہوا، بلوچستان میں بالخصوص دہشت گرد سرگرمیاں بڑھتی چلی گئیں ، فرینڈز آف بلوچستان ایک جعلی آرگنائزیشن اور گروپ بنایا گیا ہے تاکہ پراپیگنڈے کا پرچار کیا جا سکے۔

یہ جعلی نیوز آؤٹ لیٹس نہ صرف بھارت نے بنائے بلکہ بھارت انہیں فنڈ بھی کرتا ہے جس کا مقصد یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے نظام کو غلط معلومات دینا اور ان غلط معلومات کے ذریعے سے اپنے غلط مقاصد حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے خلاف ایک ہائبرڈ وار میں ملوث ہے اور پاکستان کئی سالوں سے اس کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کررہا ہے لیکن اب کیونکہ حقائق سامنے آئے ہیں تو ہم نے مناسب سمجھا کہ آپ کے ذریعے پاکستان کے لوگوں اور عالی برادری کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو ہم گاہے بگاہے اپنے انداز میں سفارتی ذرائع سے آگاہ کرتے رہے کہ ہندوستان یہ کررہا ہے، یہ اس کے ڈیزائن اور ارادے ہیں اور آج جو ‘ای یو ڈس انفو لیب’ کی جو تفتیشی رپورٹ سامنے آئی ہے، اس نے ہمارے مؤقف کی تائید کردی اور اس پر مہر لگا دی۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا یورپیئن پارلیمنٹ ٹوڈے ڈاٹ کام کے نام سے ایک یورپیئن پارلیمنٹ کی جعلی آن لائن میگزین بنائی گئی، اس کے ذریعے غلط معلومات کا بہاؤ جاری رکھا گیا اور یہ ہندوستان سے چلتی تھی، اس میگزین نے جعلی تھنک ٹینس اور این جی اوز کے ذریعے اس کو آگے بڑھاتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی غلط معلومات کے خلاف جو آرگنائزیشنز ہیں ان کی تحقیق جب مکمل ہوئی تو انہوں نے اس میگزین کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ یہ سب تو دونمبر کام ہے اور اس کو بند ہونا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان کی اعلیٰ نیوز ایجنسی اے این آئی کو پاکستان کے خلاف اس پراپیگنڈا کو پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور پھیلایا جا رہا ہے، یہ ایجنسی مختلف ذرائع سے جعلی خبریں پھیلاتی ہے اور بھارت کے مین اسٹریم میڈیا کو لقمے دیتی ہے اور مواد فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے انتہائی پریشان کن ہے کیونکہ اے این آئی جیسی تنظیمیں رائٹرز جیسی معتبر نیوز وائرز کو خبریں دیتی ہیں جن کی ایک ساکھ ہے اور ان کی ان کے ساتھ ایک شراکت داری بنی ہوئی ہے اور رائٹرز والے کئی مرتبہ چیزوں کی گہرائی میں جائے بغیر ان سے چیزیں اٹھا لیتے ہیں اور وہ شائع ہو جاتی ہیں، رائٹرز کو بھی ان انکشافات کے بعد محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں یورپی پارلیمنٹیریئنز کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ ہوا تھا، وہ کیسے ہوا تھا، کس نے کروایا تھا اور اس کو فنڈ کس نے کیا تھا، اس قسم کی جعلی آرگنائزیشنز نے ہندوستان میں ریاست کے پیسے پر یہ دورے کرائے اور تاثر یہ دینا تھا کہ 5اگست 2019 کے بعد اب جو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال وہ بالکل درست ہو گئی ہے.

وزیر خارجہ نے مزید انکشاف کیا کہ اقوام متحدہ میں کام کرنے والے انٹرنز کو ان جعلی این جی اوز میں استعمال کیا گیا اور اخبارات میں بھی چھپا کہ فری بلوچستان کے بینرز اور پوسٹر لگائے گئے، یہ کون کر رہا تھا، یہ بلوچستان کے لوگ نہیں کررہے تھے یہ بھارتی فنڈنگ پر چلنے والی اس قسم کی آرگنائزیشنز کر رہی تھیں۔

بھارتی ریاست کی پشت پناہی میں جعلی این جی اوزکااستعمال کیاگیا۔ اس موقع پر معید یوسف کا کہنا تھا کہ بھارت نے دنیا بھر میں 750 سے زائد جعلی میڈیا تنظیمیں تشکیل دیں.

116 ممالک میں جھوٹے پروپیگنڈے کا جال بچھایا گیا، جھوٹ پر مبنی بھارتی بیانیے کو مختلف فورمز پر اٹھایا گیا، بھارت نے گلگت بلتستان اور بلوچستان کے نام سے خبریں چلائیں.

انھوں نے یورپی پارلیمانی وفدسے مختلف اخبارات میں من پسند آرٹیکلز لکھوائے گئے
بھارت تاثر پھیلانا چاہتا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ آئے، ترقی نہ ہو۔ اس کے برعکس پاکستان معاشی تحفظ کے فروغ پر بھرپور توجہ دےرہاہے۔

پاکستان، افغانستان میں امن کیلئےسہولت کاری کر رہا ہے، ای یوڈس انفولیب کی رپورٹ کے بعد ابہام دورہوگیا۔مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ بھارت نے یورپی پارلیمنٹ کو پاکستان کیخلاف سازش کیلئے استعمال کیا۔

Comments are closed.