بھارت میں زہریلی شراب پینے سے93افراد ہلاک، 150 کی حالت غیر

دسپور(نیٹ نیوز) بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 93 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 150 شہریوں کی حالت غیر ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے دو مختلف علاقوں میں ایک ہی روز زہریلی شراب پینے کے واقعات میں مجموعی طور پر 93 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 150 افراد کی دسپور(نیٹ نیوز) بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 93 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 150 شہریوں کی حالت غیر ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے دو مختلف علاقوں میں ایک ہی روز زہریلی شراب پینے کے واقعات میں مجموعی طور پر 93 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 150 افراد کی حالت غیر ہے جو زیر علاج ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آسام کے علاقے گولہ گھٹ میں زہریلی شراب پینے سے 55 افراد ہلاک ہوئے جب کہ جورہٹ میں 25 افراد زہریلی شراب کا شکار بنے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین کی بھی ہے۔

وزیراعلیٰ آسام نے دونوں واقعات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا حکم دیا ہے جس کے بعد پولیس نے زہریلی شراب فروخت کرنے والے ایک شخص کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

ادھر محکمہ ایکسائز نے بھی انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے زہریلی شراب کی فروخت کی روک تھام میں ناکامی پر دو مقامی افسران کو معطل کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کردی ہے۔

دو ہفتے قبل اتر پردیش اور اتر کھنڈ میں بھی ایک ہی دن میں زہریلی شراب پینے سے 100 سے زائد افراد اپنی جانوں سے چلے گئے تھے جب کہ  ان علاقوں میں سالانہ زہریلی شراب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ غیر ہے جو زیر علاج ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آسام کے علاقے گولہ گھٹ میں زہریلی شراب پینے سے 55 افراد ہلاک ہوئے جب کہ جورہٹ میں 25 افراد زہریلی شراب کا شکار بنے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین کی بھی ہے۔

وزیراعلیٰ آسام نے دونوں واقعات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا حکم دیا ہے جس کے بعد پولیس نے زہریلی شراب فروخت کرنے والے ایک شخص کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

ادھر محکمہ ایکسائز نے بھی انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے زہریلی شراب کی فروخت کی روک تھام میں ناکامی پر دو مقامی افسران کو معطل کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کردی ہے۔

دو ہفتے قبل اتر پردیش اور اتر کھنڈ میں بھی ایک ہی دن میں زہریلی شراب پینے سے 100 سے زائد افراد اپنی جانوں سے چلے گئے تھے جب کہ  ان علاقوں میں سالانہ زہریلی شراب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

Comments are closed.