اے پی سی آج ہوگی،نواز شریف کے خطاب پرپھڈا

فوٹو: فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام )مسلم لیگ ن ، جے یو آئی ف کی اے پی سی کے بعد آج پیپلز پارٹی کی حکومت مخالف آل پارٹیز کانفرنس آج اسلام آباد میں ہوگی۔

کوئی واضح ایجنڈا نہیں ہے تاہم تمام جماعتیں حکومت گرانے کی خواہش مند ہیں، سزا یافتہ قیدی نواز شریف اور آصف زرداری بھی ویڈ یو لنک پر خطاب کریں گے تاہم حکومتی رد عمل سامنے آنے کے بعد امکان ہے نواز شریف کے خطاب پر پھڈا پڑے گا۔

جماعت اسلامی اس اے پی سی کا حصہ نہیں ہے تاہم حکومتی اتحادی بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے شرکت پر آمادگی ظاہر کی ہے،

بلاول بھٹو زرداری رداری اے پی سی کے میزبان ہیں جب کہ مریم نواز، مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی، اسفند یار ولی خان، آفتاب شیرپاوبھی اپوزیشن کی اس وسیع مشاورت کا حصہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اے پی سی میں گلگت بلتستان الیکشن، گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور حکومت کی کشمیر پالیسی کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ مذہبی جماعتیں بھی حالیہ صورتحال پر اپنا موقف سیاسی قیادت کے سامنے رکھیں گی۔

ایف اے ٹی ایف مسائل، حکومت کی متنازع قانون سازی اور خطے کی بدلتی صورتحال بھی زیر بحث آئے گی۔ جے یو آئی کا چار رکنی وفد مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت کانفرنس میں شرکت کرے گا۔ جے یوآئی کے وفد میں مولانا فضل الرحمان،اکرم درانی اور عبدالغفور حیدری شامل ہوں گے۔

فوٹو : فائل

تمام 11 جماعتوں سے کم از کم تین تین ارکان کا وفد اے پی سی میں شریک ہوگا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کا 13 رکنی وفد اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرے گا۔ مسلم لیگ نے وفد اور ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کے و فد میں شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف اور مریم نواز، احسن اقبال، ایاز صادق، پرویز رشید، سعد رفیق، رانا ثناء اللہ، امیر مقام اور مریم اورنگزیب، مسلم لیگ ن سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ اور بلوچستان کے صدر عبدالقادر بلوچ شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے وفد میں بلاول بھٹو زرداری، شیری رحمان، نیر بخاری، راجہ پرویز اشرف، فرحت اللہ بابر، قمر زمان کائرہ سمیت سینئر ارکان شریک ہوں گے۔بلاول کے ن لیگ، فضل الرحمان، اختر مینگل اور آفتاب شیرپاؤ سے رابطے ہوئے ہیں۔

اے پی سی میں شرکت کی دعوت دینے بلاول بھٹو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان کو دعوت کے ساتھ ساتھ اے پی سی پر مشاورت بھی کی،بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو ٹیلی فون کیا اور اے پی سی میں بی این پی کا وفد بھیجنے پر آمادہ ہونے پر شکریہ ادا کیا۔

پیپلز پارٹی کے وفد نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات مریم اورنگزیب کی پارلیمنٹ لاجز کی رہائش گاہ پر ہوئی ، ملاقات میں احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، شاہد خاقان عباسی اور مریم اورنگزیب شریک تھے جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے نوید قمر، شیری رحمان، نئیر بخاری اور فرحت اللہ بابر نے شرکت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعلی پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز دے گی اور اگر جماعتوں نے حمایت کی تو باضابط تحریک جمع کرائی جائے گی۔

Comments are closed.