ایران کا اپنے ایٹمی سائنسدان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان

تہران(ویب ڈیسک)ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کے بانی محسن فخری زادے کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ محسن فخری زادے کے قاتل پچھتائیں گے.

ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل پر ایرانی قیادت نے شدید ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ دہشت گردوں نے ایک نامور ایرانی سائنس دان کو قتل کیا، بزدلانہ حرکت جنگ پر اکسانے والا عمل ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے ایٹمی سائنسدان کوٹارگٹ کلنگ کرکے تہران میں قتل کیا گیا ہے۔ تہران کے نواحی علاقے کوابسرد میں محسن فخری زادے کی کار پر بم حملہ کیا گیا، جبکہ بعد میں قاتلوں نے گاڑی پر مشین گن سے فائرنگ بھی کی۔

بتایا گیا ہے کہ ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کو شدید زخمی اور تشویشناک حالت میں تہران کے ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور دم توڑ گئے۔

ایران فوج نے بھی ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کی تصدیق کردی ہے۔ ایرانی جوہری پروگرام کے بانی محسن فخری زادے امام حسین یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر تھے۔

محسن فخری زادے فادر آف ایران نیوکلیئر کے نام سے مشہور تھے۔ محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے۔

ردعمل میں ایرانی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ مئی 2018 میں اسرائیلی وزیراعظم نے ایرانی ایٹمی پروگرام پر محسن فخری کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔ 2010ء سے 2012ء تک بھی 4 ایرانی سائنسدانوں کو قتل کیا گیا۔

اسرائیل کےملوث ہونےکےاشارے مل رہے ہیں

ایرانی وزارت خارجہ نے محسن فخری زادے کے قتل کو دہشتگردی قرار دیا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ محسن فخری زادے کے قتل میں اسرائیل ملوث ہونے کے اشارے مل رہے ہیں.قاتل جنگ کے خواہاں ہیں۔

یورپی یونین دہرا معیار ترک کے اس دہشتگرد حملے کی مذمت کرے۔ دوسری جانب غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق پیٹاگون نے ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔

اسی طرح اسرائیل کی جانب سے بھی ابھی تک کوئی ردعمل نہیں دیا گیاامریکہ اور یورپ کے اہم ممالک جو عام آدمی کی دہشتگردی میں ہلاکت پر بول اٹھتے ہیں وہ سب بھی ابھی تک خاموش ہیں.

Comments are closed.