اعتماد کا ووٹ، پی ٹی آئی ارکان پرنااہلی کی تلوار لٹکنے لگی

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام )وزیراعظم عمران خان آج قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے، حکومت کے اتحادیوں اور بالخصوص پی ٹی آئی ارکان کو دوپہر سوا بارہ بجے تک ایوان میں پہنچنے کی ہدایات جاری کردی گئی اس کے بعد ہال اور چیمبر کے دروازے بند ہو جائیں گے۔

عمران خان نے بطور پارٹی چیئرمین پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ، خط میں ارکان کو سختی سے کہا گیا ہے کہ وہ سوا بارہ سے پہلے پہلے اسمبلی میں پہنچ جائیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے واضح کردیاہے کہ پارٹی کا جو رکن آج غیر حاضر رہا اس کے خلاف آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ایکشن لیا جا سکتا ہے ، عدم حاضری کی صورت میں رکن کیخلاف نااہلی کی کارروائی شروع کی جائیگی۔

وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کیلئے 342 کے ایوان سے 172 ووٹ درکار ہوں گے، قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن سوا 12 بجے طلب کیا گیا ہے اور اجلاس کا ایجنڈا بھی طے کیا جاچکا ہے۔

قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے 180 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے 160 ارکان ہیں،اپوزیشن کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں اس لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا مولانا فضل الرحمان نے کل ہی اجلاس کے بائیکاٹ کااعلان کردیاتھا۔

آج کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم پر اعتماد کے حوالے سے قرارداد پیش کریں گے، قواعد کے مطابق ایوان کی کارروائی شروع ہونے پراسپیکر قومی اسمبلی 5 منٹ تک ایوان میں گھنٹیاں بجا کر ارکان کی حاضری یقینی بنائیں گے۔

اس عمل کے بعد ایوان کے تمام دروازے بند کردییجائیں گے تاکہ کوئی رکن باہرجاسکے نہ کوئی باہرسے اندرآئے ،اسپیکر وزیراعظم پراعتماد کی قرارداد پڑھنے کے بعد ارکان سے کہیں گے کہ اس کے حق میں ووٹ ڈالنے کے خواہش مند شمارکنندگان کے پاس ووٹ درج کروادیں۔

شمارکنندگان فہرست میں رکن کے نمبرکے سامنے نشان لگاکر اس کانام پکاریں گے، ووٹ درج ہونے کے بعد ارکان ہال کی لابیز میں انتظار کریں گے، تمام ارکان کاووٹ درج ہونیکے بعد اسپیکر رائے دہی مکمل ہونے کااعلان کریں گے۔

سیکرٹری اسمبلی ووٹوں کی گنتی کرکے نتیجہ اسپیکر کے حوالے کر دیں گے اور اسپیکر دوبارہ دو منٹ کے لیے گھنٹیاں بجائیں گے تاکہ لابیزمیں موجود ارکان قومی اسمبلی ہال میں واپس آجائیں اورپھر اسپیکر قومی اسمبلی نتیجے کا اعلان کردیں گے۔

ایوان کی کارروائی کے بعدوزیراعظم پر اعتماد کی قراردادمنظوریامسترد ہونے کے بارے میں صدر مملکت کو تحریری طور پر بھی آگاہ کیا جائے گا۔

Comments are closed.