گرلز ڈگری کالج قلندرآباد میں اساتذہ کی کمی، طالبات کا مستقل خطرے میں

52 / 100

فوٹو : فائل

ایبٹ آباد : گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج قلندرآباد میں اساتذہ کی کمی، طالبات کا مستقل خطرے میں ڈال دیا، طالبات کی طرف سے پرنسپل کے نوٹس میں لانے کے باوجود مہینوں سے مسلہ حل طلب ہے.

خیبرپختونخوا کے ضلع میں گرلز ڈگری کالج قلندر آباد میں زیادہ طرح قریبی مضافات کی طالبات زیر تعلیم ہیں والدین نے مہنگائی اور مانسہرہ ایبٹ آباد کے تعلیمی اداروں کی وجہ سے متذکرہ کالج ترجیح دی.

اساتذہ کے نا ہونے کی وجہ سے طالبات ہی نہیں ان کے والدین بھی پریشان ہیں، کالج کی پرنسپل کی نوٹس میں بات لائی گئی مگر وہ بھی اس معاملے میں بےبس ہیں کیونکہ عملہ پورا کرنا ایچ ای سی یا محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ہے.

ذرائع کے مطابق گزشتہ 6 ماہ سے اساتذہ کی کمی کا مسلہ درپیش ہے، جس پربی ایس کے پانچوں شعبوں کی طالبات کا مستقبل داو پر ہے اور والدین بچیوں کو گھر بٹھانے پر مجبور ہیں.

طالبات کالج پہنچ کر بھی فارغ وقت گزارتی ہیں وہ اس لئے کہ ایک ڈیپارٹمنٹ کو صرف ایک ہی استاد میسر ہے اور پورے ڈیپارٹمنٹ کا بوجھ صرف ایک استاد کے کاندھوں پر ہے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایک طالبہ کی طرف سے متعلقہ حکام کو اساتذہ کی کمی پوری کرنے کی شکایت کرنے پر کالج سے نکالنے کی دھمکی دی گئی تاکہ کوئی اور آواز نہ اٹھائے.

طالبات کے والدین ہائر ایجوکیشن کمیشن اور خیبرپختونخوا کی نگران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس گمبھیر صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور اساتذہ کی کمی پوری کی جائے.

اساتذہ کے والدین نے نام نہ لکھنے کی شرط پر "زمینی حقائق ڈاٹ کام” سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پریشان ہیں کیو نکہ ان کا متعلقہ اور قریبی کالج یہی ہے اور یہی صورت حال برقرار رہی تو ہمیں مجبوراً شاہراہ ریشم بلاک کر کے احتجاج کرنا پڑے گا.

Comments are closed.