سی پیک کے تحت لگائی گئی موبائل فون فیکٹری ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرک کو جبری بندش کا سامنا

52 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری سی پیک کے تحت لگائی گئی موبائل فون فیکٹری ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرک کو جبری بندش کا سامنا ہے،کمپنی پاکستان میں ماہانہ 3 لاکھ اسمارٹ موبائل بناتی تھی.

یہ نشاندہی سابق وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو ایک خط کے ذریعے کی ہے.

خط میں وزیر اعظم شہباز شریف کو بتایا گیا ہے کہ ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے تقریبا 3000 ملازمین جس میں 400 انجینئرز شامل ہیں نے روز گار ہوگئے ہیں.

بتایا گیا ہے کہ صرف یہ ایک معاملہ نہیں ہے بلکہ ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرانکس کی طرح باقی 30 اسمارٹ موبائل فون اسمبلرز کرنے والی فیکٹریاں مشکلات کا شکار ہیں.

اسمارٹ موبائل فونز کی صنعت سے تقریبا 4 لاکھ افراد کا روز گار وابستہ ہے، مقامی موبائل فون اسمبلرز صنعت کو ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کے آلات اور خام مال کی ضرورت ہے.

وزیر اعظم شہباز شریف یہ زرمبادلہ فراہم کر کے لاکھوں روز گار بچا سکتے پیں، خط میں وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کو حل کریں.

اس خط کی کاپی وفاقی وزیر خزانہ، وزیر صنعت و پیدوار اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی, وزیر تجارت، اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کو بھی ارسال کی گئی ہے.

Comments are closed.