توشہ خانہ کیس، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر امریکا کا موقف سامنے آگیا

45 / 100

فائل:فوٹو

 واشنگٹن: توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی سیشن کورٹ میں ضمانت مسترد ہونے اور وارنٹِ گرفتاری پر امریکا کا موقف سامنے آگیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران امریکا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستان، کشمیر اور افغانستان سے متعلق صحافیوں کے کڑے سوالات کے جوابات دیے۔

اپنی حکومت کے خاتمے کو امریکی سازش قرار دینے والے عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ضمانت مسترد ہونے اور وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر بھی ایک صحافی نے سوال کیا کہ یہ سیاسی انتقام نہیں۔

جس پر ترجمان امریکی حکومت نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت، آئین اور قانون کی حمایت کرتے ہیں لیکن آپ کا سوال سراسر پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ اس لیے یہ سوال پاکستان کی عوام سے کیا جانا چاہیے۔

بھارت کی مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش سے متعلق سوال پر نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ آزادیٔ اظہارِ رائے بنیادی انسانی حقوق ہے جس کی اہمیت کو دنیا میں اجاگر کرتے رہتے ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ انٹرنیٹ تک رسائی کشمیر سمیت دنیا کی دیگر جمہوریتوں کو مضبوط بنانے کے لیے اہم ہے۔

پاکستان میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر حکومتِ پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ ہم تمام ریاستوں کی افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور مہاجرین کو واپس ایسی جکگہ بھیجنے کی مخالفت کرتے ہیں جہاں انھیں ظلم و ستم کا سامنا ہو۔

Comments are closed.