لاہور سے اغوا ہونے والی 17 سالہ طالبہ عارف والہ سے بازیاب

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام) عدالت کی سخت وارننگ کام کرگئی،طالبہ صبح اغوا ہوئی رات کوبازیاب ہوگئی لاہور کے علاقے شاد باغ سےاتوار کی صبح اغوا ہونے والی دسویں جماعت کی17 سالہ طالبہ عارف والہ سے بازیاب کرلی گئی دو اغوا کاروں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

طالبہ کو لاہور سے دن دہاڑےاس وقت سرے عام گن پوائنٹ پر اغوا کیا گیا تھا جب وہ بائیک پر بھائی کے ساتھ جارہی تھی اغوا کاراچانک گاڑی سے نکلے اور طالبہ کو زبردستی اغوا کرلیا۔

واردات کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جس میں ساری واردات کی فوٹیج موجود تھی ،معاملا لاہور ہائی کورٹ گیا تو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اغوا پر سخت برہمی کااظہار کیا۔

۔سی سی ٹی وی فوٹیج سے واردات کی واضح نشاندہی ہو گئی تھی تاہم معاملا عدالت جانے پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے سخت نوٹس لے کر پولیس کو رات دس بجے تک کی نہ صرف ڈیڈ لائن دی بلکہ وارننگ دی تھی کہ آئی جی اور سی سی پی او لاہور کو ہٹا دیا جائے گا۔

رات دس بجے جب دوبارہ عدالت لگی اور سماعت شروع ہوئی تو پولیس حکام نے مغویہ کے والد کو پیش کردیا جس نے بیٹی ملنے کی تصدیق کی اورعدالت کو بتایا کہ ان کی بیٹی سے ویڈیوکال پر بات کرائی گئی ہے۔

پولیس افسروں نے عدالت کو بتایا کہ سترہ سالہ طالبہ کو عارف والہ سے بازیاب کرایا گیاہے ، دو ملزمان بھی گرفتار ہوئے ہیں جن کے نام عابد اور الیاس بتائے گئے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں بتا نہیں سکتا کہ کتنا خوش ہوں۔ انھوں نے پولیس افسروں کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ بچی کی بازیابی میں ہم سب کی کوششیں شامل ہیں۔

واضح رہے پولیس کے مطابق 17 سالہ لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ دسویں کلاس کا امتحان دے کر گھر آ رہی تھی کہ گھر کے راستے میں 4مسلح اغوا کاروں نے اسلحہ کے زور پر طلبہ کو اغوا کرلیاتھا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید رنگ کی گاڑی میں سوار 4مسلح اغوا کاروں نے طالبہ کو اغوا کیا،ملزمان لڑکی کو گن پوائنٹ پر زبردستی گاڑی میں ڈال کر فرار ہوئے۔

Comments are closed.