عمران خان کیخلاف مقدمات کیلئے جے آئی ٹی بن گئی، 14 دن میں رپورٹ دیگی

51 / 100

فوٹو : فائل

لاہور: وزیر داخلہ کے حکم پر عمران خان کیخلاف مقدمات کیلئے جے آئی ٹی بن گئی، 14 دن میں رپورٹ دیگی وزارت داخلہ سے نوٹیفیکیشن جاری، راناثناللہ نے 14 دن میں رپورٹ کرنے کا ہدف دیدیا.

وزارت داخلہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت تحریک انصاف کی دیگر قیادت پر دہشت گردی کے مقدمات کی تحقیقات کے لئے بنائی جانے والی جوڈیشل انویسٹی گیشن ٹیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کے مقدمات پر نامزد ملزموں کیخلاف کارروائی ہو گی.

انھوں نے بتا دیا تھا کہ جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو اسلام آباد میں درج ہونے والے 4 مقدمات کی 14 دن میں تحقیقات کر کے چالان عدالت میں پیش کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔

راناثناللہ نے کہا کہ عمران خان کیخلاف توشہ خانہ اور غیر ملکی فنڈنگ سمیت دیگر مقدمات درج ہیں، وہ 28 فروری کو جتھوں کے ساتھ آئے اور اس جتھے نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا.

اس پر تھانہ رمنا اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا، اس میں مختلف دفعات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی دفعہ بھی لگائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد عمران نیازی اسلام آباد ہائیکورٹ آئے اور اسی طرح یہاں بھی جتھے کے ساتھ گیٹ توڑا اور کورٹ روم تک چیزوں کو نقصان پہنچایا، سکیورٹی پر مامور وردی میں ملبوس پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا.

اس پر کاؤنٹر ٹیررا ازم ڈیپارٹمنٹ اور گولڑہ تھانہ میں دو الگ مقدمات درج ہوئے ہیں، وزیر داخلہ نے چارج شیٹ کی تفصیلات میں بتایا 18مارچ کو عمران خان ایک بار پھر عدالت میں پیش ہوئے.

اس وقت بھی ان کے ساتھ مسلح جتھہ تھا جو ہتھیاروں کے علاوہ ڈنڈوں اور پتھروں کا ذخیرہ بھی ساتھ لے کر آئے ہوئے تھے، اس پر بھی ان کیخلاف مقدمہ درج ہوا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے 5 رکنی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) سپیشل برانچ ذوالفقار حمید مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کنوینئر ہوں گے.

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی ، آئی بی اور ایم آئی کے گریڈ 18 کے افسر شامل کئے گئے ہیں جو کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت قائم کی گئی ہے، اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل ( ڈی آئی جی ) ہیڈ کوارٹر اویس احمد بھی جے آئی ٹی کے ارکان میں شامل ہیں.

Comments are closed.