فلموں میں مسلمانوں کی مثبت تصویر بہت کم دکھائی جاتی ہے، جمائمہ

50 / 100

لندن : عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ اس بات پر حیران ہیں کہ فلموں میں پاکستانیوں کو ہمیشہ دہشتگرد یا خودکش بمبار دکھایا جاتا ہے۔

پروڈیوسر اور اسکرین رائٹر جمائمہ گولڈ اسمتھ نے اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی فلم واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اِٹ سے متعلق بات چیت کی اور بتایا کہ یہ فلم ان کی اپنی زندگی کی عکاسی کرتی ہے۔

جمائمہ نے بتایا کہ آنے والی فلم میں اسلاموفوبیا جیسے مسئلے کو چیلنج کیا گیا ہے، انہوں نے کہا ‘فلموں میں مسلمانوں کی مثبت تصویر بہت کم دکھائی جاتی ہے، جمائمہ نے کہا پاکستانیوں کو ہمیشہ دہشتگرد یہ خودکش بمبار کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔

اپنے بچوں کے ساتھ سفر کے تجربے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ‘میں جب بھی بیٹوں کے ساتھ کسی دوسرے ملک جاتی ہوں، خاص طور پر امریکا، تو انہیں پاکستانی ناموں کی وجہ سے غیر معمولی پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے’۔

انہوں نے کہا ‘جب سفر کے لیے ائیرپورٹ جاتے ہیں تو پرواز پر بیٹھنے سے قبل کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے، اس کے برعکس مجھ سے کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی’۔

برطانوی فلم پروڈیوسر جمائمہ نے بتایا کہ ایسی فلم بنانا بہت مشکل ہے جہاں امریکا میں اچھے مسلمان ہوں، میرے خیال میں اسلاموفوبیا نسل پرستی کتنا بڑا اور ایک حقیقی مسئلہ ہے۔

جمائمہ نے اس انٹرویو میں اپنی خاص سہیلی برطانوی شہزادی ڈیانا کی شادی سے متعلق بھی گفتگو کی، انہوں نے بتایا کہ شہزادہ چارلس کے ساتھ ڈیانا کی شادی ارینج میرج تھی۔

واضح رہے کہ جمائمہ کی فلم میں پاکستانی اداکارہ سجل علی سمیت بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی بھی ہیں، یہ فلم 24 فروری کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

Comments are closed.