ڈپریشن دور کرنےدور کرنے والا امپلانٹ ایجاد

45 / 100

فوٹو:انٹرنیٹ

 نیویارک: معروف ٹیکنالوجی انٹرپرونیئر میرون گریبیز اور ان کی ٹیم نے دنیا بھر میں ڈپریشن سے متاثرہ کروڑوں افراد نے ایک امپلانٹ (پیوند) بنایا ہے جو اپنی نوعیت کی پہلی ایجاد ہے۔ اسے کھال کے نیچے رکھا جاسکتا ہے جو وقت پڑنے پر سرگرم ہوکر یاسیت کو دور کرتا ہے۔

اسے ’ڈپریشن دور کرنے والی ڈجیٹل گولی‘ کا نام دیا گیا ہے جسے کھوپڑی میں لگایا جاسکتا ہے۔ انسانی ناخن کے برابر پیوند کے دو حصے ہیں ایک میں پورا برقی نظام ہے جسے لباس کے بٹن کے برابر بنایا گیا ہے۔ اسے کھوپڑی کی کھال کے قریب یا اسی جگہ لگایا جاتا ہے۔ دوسرا ’پریسکرپشن پوڈ‘ ہے جو خود بہت چھوٹا ہے اور اسے بالوں میں چپکایا جاسکتا ہے کیونکہ یہ وائرلیس طریقے سے پیوند کو توانائی پہنچاتا رہتا ہے۔

اس کے بعد ڈاکٹریا نفسیاتی معالج کی ضرورت نہیں رہتی کیونکہ یہ برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) پرمبنی ایک نظام ہے جس کے سینسر ازخود دماغی کیفیت اور ڈپریشن نوٹ کرتا رہتے ہیں۔ تاہم اس کا ڈیٹا ایک ماہر تک بھیجا جاتا ہے اور اس کے بعد امپلانٹ بجلی کے معمولی جھماکے خارج کرکے ڈپریشن کے اثر کو زائل کرتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انرکاسموس کمپنی نے انسانی استعمال کے لیے ایف ڈی اے سے منظوری لے لی ہے جس کے تحت جلد ہی اسے انسانوں پر آزمایا جائے گا۔

Comments are closed.