جناح ہاوٴس پر شر پسندوں کے حملے کی مزید تفصیلات مناظر عام پر آگئیں، یاسمین راشد سمیت دیگر قائدین کے نام بھی شامل

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد: لاہور میں 9مئی کو جناح ہاوٴس پر شر پسندوں کے حملے کی ہوشربا اہم تفصیلات سامنے آگئیں جس میں تحریک انصاف کی رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر قائدین کا نام بھی شامل ہے۔ ان شر پسندوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جو سارے پاکستان نے اپنی آنکھوں سے دیکھی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق دوپہر 2:35 سے لے کر 2:40 تک پرتشدد مظاہرین زمان پارک لاہور میں اکٹھے ہونا شروع ہوئے، 2:55 سے 3:20 کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر شر پسند قائدین لبرٹی چوک پہنچے۔ سہہ پہر 4:05 پر مشتعل ہجوم نے کینٹ کا رْخ کیا اور 4:05 پر پہلے سے شرپسندوں کا ایک ٹولہ شیرپاوٴ برج پر پہنچا ہوا تھا۔

شام 5:15 پر پہلا دھاوا جناح ہاوٴس پر بولا گیا جو 25 سے 30 افراد پر مشتمل تھا لیکن اْسے واپس دھکیل دیا گیا، 5:27 پر شرپسندوں نے جناح ہاوٴس پر بتدریج بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ دوبارہ انٹری کی اور 5:30 سے 6 بجے تک ان شرپسندوں نے بھرپور انداز میں جناح ہاوٴس میں شدید توڑ پھوڑ کر کے اسے شدید نقصان پہنچایا۔

اس کے بعد 6:07 پر جناح ہاوٴس کو مکمل جلا دیا گیا۔ شام 6:10 پر فورٹریس سے شرپسندوں کی مزید کمک جناح ہاوٴس پہنچ گئی جنہوں نے تباہ کاریوں میں اپنا کردار ادا کیا، 6:13 پر مزید ایک اور جتھہ دھرم پورہ سے جناح ہاوٴس پہنچ گیا۔

شام 6:30 سے رات 7:55 تک تقریباَ 2ہزار لوگوں نے اجتماعی طور پر جناح ہاوٴس کو مکمل تباہ کر دیا اور تباہی کا یہ سلسلہ رات 8 بجے تک جاری رہا۔

اس کے ساتھ ساتھ شرپسندوں نے ملٹری انجینئرنگ سروسز کے دفتر پر بھی حملہ کر کے تباہی مچائی۔ اس کے علاوہ ملک کے باقی علاقوں میں تقریباً 200 سے زائد جگہوں پر دو سے تین گھنٹے کے وقت میں ان شر پسندوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جو سارے پاکستان نے اپنی آنکھوں سے دیکھی۔

ان ہوشربا انکشافات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جناح ہاوٴس پر پوری منصوبہ بندی اور کوارڈینیشن کے ساتھ منظم طریقے سے حملہ کیا گیا تھا جس میں چند شر پسند رہنماوٴں کی براہ راست شرکت اور رہنمائی شامل تھی۔

Comments are closed.